بنگلہ دیش:مظاہرین کا جیل پر دھاوا،قیدی چھڑالیے،کرفیو نافذ،فوج طلب

بنگلہ دیش:مظاہرین  کا  جیل  پر  دھاوا،قیدی  چھڑالیے،کرفیو نافذ،فوج  طلب

ڈھاکہ(اے ایف پی،رائٹرز)بنگلہ دیشی طلبا کے احتجاج میں شدت، پرتشدد مظاہروں کے دوران ہلاکتوں کے باعث حکومت نے فوج کو صورتحال پر قابوپانے کا حکم دیتے ہوئے ملک گیر کرفیو نافذ کر دیا۔

طلبامظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں  ابتک کم از کم 105 افراد ہلاک ، ہزاروں زخمی ہو چکے ۔ادھر وسطی بنگلہ دیش کے ضلع نرسنگدی میں مظاہرین کا جیل پر دھاوا ، آگ لگانے سے پہلے سینکڑوں قیدیوں کو رہا کر دیا۔تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں کے کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبہ کا احتجاج جاری ہے ۔پُرتشدد احتجاجی مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 105 تک جا پہنچی ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز ڈھاکہ میں مرکزی مسجد کے باہر مظاہر ہ کیا گیا۔کوٹہ سسٹم مخالف طلبا کی پولیس اور حکمران جماعت عوامی لیگ کے طلبا ونگ سے جھڑپیں ہوئیں، احتجاج کے باعث بنگلا دیشی نیوز چینلز، سرکاری نشریاتی ادارہ آف ایئر ہیں جبکہ تعلیمی ادارے بند ، موبائل ، انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے ۔ضلع نرسنگدی میں مظاہرین نے ایک جیل پر دھاوا بولا اور اسے آگ لگانے سے پہلے سینکڑوں قیدیوں کو رہا کر دیا۔ ادھر حکومت نے سرکاری عمارتوں کو نذر آتش کرنے کے بعد ریلیوں پر پابندی عائد کر دی ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حزب اختلاف کے سینئر رہنما روحل کبیر رضوی کو گرفتار کر لیا ہے ،ان پر سینکڑوں مقدمات درج ہیں۔ رپورٹس کے مطابق جھڑپوں میں 104 پولیس اہلکار ، 30 صحافی بھی زخمی ہوئے ہیں ۔تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ حکومت کے ناقص ردعمل نے وزیر اعظم شیخ حسینہ کی آمرانہ حکمرانی کیلئے ایک سنگین چیلنج کو جنم دیا ہے ۔واضح رہے بنگلادیش میں 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں 30 فیصد کوٹہ دئیے جانے کے خلاف گزشتہ کئی روز سے طلبہ کا احتجاج جاری ہے ۔طلبا کا مطالبہ ہے کہ سرکاری نوکریاں میرٹ پر دی جائیں ،صرف 6 فیصد کوٹہ جو اقلیتوں اور معذور افراد کے لیے مختص ہے اسے برقرار رکھا جائے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں