اسرائیل ایران پر حملے کیلئے تیار،ایرانی فوج کی جنگی مشقیں شروع،امریکا نے خلیجی ممالک سے غیر سفارتی عملہ واپس بلا لیا

تہران،واشنگٹن(نیوز ایجنسیاں)اسرائیل ایران پر حملے کیلئے تیار، ایرانی فوج نے دشمن کی نقل و حرکت پر توجہ مرکوز کرنے کیلئے اپنی فوجی مشقیں مقررہ وقت سے پہلے شروع کر دیں، امریکا نے عراق اور۔۔
مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک سے غیرسفارتی عملہ واپس بلا لیا، جبکہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی تہران کیخلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔آئی اے ای اے نے 20 سال میں پہلی بار ایران کو قواعد کی خلاف ورزی کامرتکب قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف قرارداد منظور کی ہے ۔جمعرات کو آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کی جانب سے ایران کے خلاف منظور کردہ قرارداد کے حق میں 19 اور مخالفت میں 3 ووٹ آئے جبکہ 11ارکان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ قرارداد میں اس بات کا امکان ہے کہ معاملہ آگے چل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بھیجا جاسکتا ہے ۔یہ قرارداد آئی اے ای اے کی گزشتہ ہفتے کی رپورٹ کے بعد منظور کی گئی، جس میں ایران کی جانب سے عمومی طور پر تعاون کی کمی کا ذکر کیا گیا اور ان مقامات پر خفیہ سرگرمیوں اور غیر ظاہر شدہ جوہری مواد پر تشویش ظاہر کی گئی، جو عرصے سے تفتیش کے دائرے میں ہے ۔یہ اقدام ایران اور امریکا کے درمیان نئے جوہری معاہدے پر مذاکرات کو مزید پیچیدہ بنا سکتا ہے اور مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو بھی بڑھا سکتا ہے ، خاص طور پر ایسے وقت میں جب امریکا نے بعض شہریوں کو علاقہ چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے اور اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج ایران کے جوہری مراکز پر حملے کے لیے تیار ہے ۔آئی اے ای اے کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ایران کے پاس اب 60 فیصد افزودہ یورینیم کا ذخیرہ 408 کلوگرام سے تجاوز کر چکا ہے ، جو تقریباً ہتھیاروں کے معیار کے برابر ہے اور یہ مقدار تقریباً 9 جوہری بم بنانے کے لیے کافی ہے ۔دریں اثناسرکاری میڈیا کے مطابق ایران کی فوج نے دشمن کی نقل و حرکت پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے اپنی فوجی مشقیں مقررہ وقت سے پہلے شروع کر دی ہیں۔خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب واشنگٹن خطے سے اپنے اہلکاروں کو نکال رہا ہے اور صورتحال میں کشیدگی بڑھ رہی ہے ۔امریکی میڈیا کے مطابق ایران اسرائیلی حملے کے ردعمل میں ممکنہ طور پر عراق میں موجود امریکی سائٹس پر حملہ کر سکتا ہے جس کے باعث امریکا نے مشرق وسطیٰ میں موجود اپنے کچھ شہریوں کو فوری وہاں سے نکلنے کی ہدایت کی ہے ۔اس کے علاوہ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے فوجی خاندانوں کے اہلخانہ کو رضاکارانہ طور پر مشرقی وسطیٰ چھوڑنے کا اختیار دے دیا ہے ۔
یاد رہے کہ ایرانی وزیر دفاع نے خبردار کیا ہے کہ اگر جنگ مسلط کی گئی تو ایران بھرپور جواب دے گا اور دشمن کو اس سے کئی گنا زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا، ایران تمام امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔قبل ازیں امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کرسکتا ہے اور اس سلسلے میں اسرائیل حکام نے امریکا کو ایران پر حملے کی پیشگی اطلاع بھی کر دی ہے ۔رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے واضح کیا ہے کہ وہ ایران کے اندر ایک بڑے آپریشن کیلئے مکمل طور پر تیار ہے ۔جبکہ امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے ایک سینئر ایرانی اہلکار کے حوالے سے بتایاکہ ایرانی حکام کے تیار کردہ جوابی منصوبے کے تحت ممکنہ اسرائیلی حملے کی صورت میں سینکڑوں بیلسٹک میزائلوں سے اسرائیل پر فوری جوابی حملہ کیا جائے گا۔دریں اثنا امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے مشرق وسطیٰ سے امریکی فوجیوں کے اہل خانہ کے انخلا کی ہدایت کی ہے جس پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے ۔اس سلسلے میں عراق اور مشرق وسطٰی کے دیگر ممالک میں امریکی سفارت خانوں اور فوجی اڈوں سے غیر ضروری اہلکاروں اور سفارتی اہلکاروں کے اہل خانہ کو نکالا جارہا ہے ۔نیویارک پوسٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ عمان کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کے پانچ دور ناکام ہونے کے بعد ایران کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے کے بارے میں "کم پر اعتماد" ہیں۔ مزید برآں عمان اتوار کو امریکا ایران جوہری مذاکرات کی میزبانی کرے گا۔عمان نے جمعرات کو کہا کہ وہ ہفتے کے آخر میں واشنگٹن اور تہران کے درمیان جوہری مذاکرات کے چھٹے دور کی میزبانی کرے گا،دوسری جانب عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی قرارداد کے بعد ایران نے یورینیم کی افزودگی کی نئی سہولت بنانے اور اس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے ۔ ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ایران کے صوبہ ایلام میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا نہ تو دباؤ کے آگے جھکیں گے اور نہ ہی ایٹمی تحقیقات بند کریں گے ، کسی بھی طاقت کو ہمیں سائنسی تحقیقات سے روکنے کا حق حاصل نہیں۔ صنعت، طب اور زراعت وغیرہ کے لیے جوہری توانائی کے حصول کے لیے مغرب کی منظوری کا انتظار نہیں کریں گے ، مغرب کوکس نے حق دیا کہ وہ ایرانی جوہری پروگرام رول بیک کرنے کامطالبہ کرے ۔ سپریم لیڈر کے فرمان کے مطابق ہم ایٹمی ہتھیار ہرگز نہیں بنائیں گے ۔ جبکہ اسرائیل نے جمعرات کو بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ "فیصلہ کن ردعمل" دے اور اپنے دیرینہ دشمن ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے روکے ۔اسرائیل کی وزارت خارجہ نے ایکس پر کہایہ کارروائیاں عالمی عدم پھیلاؤ کی حکومت کو نقصان پہنچاتی ہیں اور علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی اور استحکام کے لیے ایک خطرناک خطرہ ہیں۔فرانس نے ایران کے جوہری اضافے کی مذمت کی ہے ۔فرانس کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تہران پر زور دیا کہ وہ مذاکرات کی میز پر واپس آجائے ۔