خامنہ ای کےقتل کا اسرائیلی منصوبہ ٹرمپ نے ویٹو کر دیا:اسرائیلی بمباری،پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس سربراہ2جنرلز سمیت شہید،ایران کا بھر پور جواب سینکڑوں میزائل داغے،14اسرائیلی ہلاک،200 زخمی
واشنگٹن،تہران (رائٹرز،اے ایف پی ،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں)امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کے اسرائیلی منصوبے کو ویٹو کر دیااور اسرائیل کو قتل کے اقدام سے روک دیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہے کہ وہ جلد پاکستان اور بھارت کی طرح اسرائیل اور ایران کا امن معاہدہ کروا دینگے جبکہ ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہاہے کہ اسرائیلی حملے امریکی مدد کے بغیر ممکن نہیں تھے ، اسرائیل کے حملوں میں امریکا برابر کا شریک ہے ، اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔دوسری طرف ایران اور اسرائیل نے تیسرے روز بھی ایک دوسرے پر میزائل اور فضائی حملے جاری رکھے ،اسرائیلی حملوں میں پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس سربراہ 2 جنرلز سمیت شہید ہوگئے ،جس کا بھر پور جواب دیتے ہوئے ایران نے اسرائیل پر سینکڑوں میزائل دا غ دئیے ،ایران کے حملوں میں 14اسرائیلی ہلاک اور 200سے زائد زخمی ہوگئے ۔ تفصیلا ت کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کے اسرائیلی منصوبے کو ویٹو کر دیااور اسرائیل کو قتل کے اقدام سے روک دیا ،امریکی انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار کا کہناتھاکہ کیا ایرانیوں نے ابھی تک ایک امریکی کو قتل کیا ہے ؟ ،نہیں، جب تک وہ ایسا نہیں کرتے ، ہم سیاسی قیادت کے پیچھے جانے کی بات بھی نہیں کرینگے ۔انتظامی عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اعلیٰ امریکی حکام ان دنوں سے اسرائیلی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں جب سے اسرائیل نے اپنے جوہری پروگرام کو روکنے کیلئے ایران پر بڑے پیمانے پر حملہ کیا ہے ۔
اسرائیلیوں نے اطلاع دی کہ انہیں اعلیٰ ایرانی رہنما کو قتل کرنے کا موقع ملا ہے لیکن ٹرمپ نے انہیں اس منصوبے سے روک دیا۔قتل روکنے کا پیغام اسرائیل کو کیسے بھجوایا گیا اس کے بارے میں واضح نہیں لیکن ٹرمپ اسرائیلی وزیر اعظم بنیجمن نیتن یاہو کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے ہیں۔ ٹرمپ تہران کے جوہری پروگرام پر امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات کی بحالی کی امید ظاہر کر رہے ہیں جنہیں منسوخ کردیاگیاہے ۔ٹرمپ نے دوروزقبل رائٹرز کیساتھ گفتگو میں کہاتھاکہ اسرائیلی حملوں کے بارے میں ہمیں سب کچھ معلوم تھا۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے فاکس نیوزچینل کو ایک انٹرویو کے دوران اس حوالے سے سوال پر کہاکہ بات چیت کی بہت سی غلط خبریں ہیں جو کبھی نہیں ہوئیں اور میں اس میں پڑنے والا نہیں ہوں لیکن میں آپ کو بتا سکتا ہوں، مجھے لگتا ہے کہ ہم وہی کریں گے جو ہمیں کرنے کی ضرورت ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ امریکہ جانتا ہے کہ امریکہ کے لئے کیا اچھا ہے ۔ان کاکہناتھاکہ تہران جل رہا ہے ،ہم اپنا مشن مکمل کر کے واپس آئیں گے ۔ اسرائیلی حملوں نے ایران کی قیادت کو نشانہ بنایا، جس سے وہاں حکومتی تبدیلی کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔اسرائیلی وزیراعظم نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ خفیہ معلومات سے پتہ چلا کہ ایران حوثیوں کو ایک جوہری ہتھیار منتقل کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔فاکس نیوز کو انٹرویو میں نیتن یاہو نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی، جب ایران نے ان کے بیڈروم کی کھڑکی کے قریب میزائل فائر کیا، جو خوش قسمتی سے ہدف پر نہیں لگا۔ ایران ہولو کاسٹ ‘‘دوبارہ ہونے کی خواہش رکھتا ہے ، اسی لئے وہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔
ایران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا سب سے بڑا دشمن سمجھتا ہے اور اسے قتل کرنے کی خواہش رکھتا ہے ۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی 79ویں سالگرہ اور امریکی فوج کے 250ویں یوم تاسیس کے موقع پر پریڈ سے خطاب میں امریکا کو دنیا کا مقبول ترین ملک قرار دیتے ہوئے خبردارکیا ہے کہ جو امریکا کو چیلنج کرے گا، اسے مکمل اور قطعی شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ان کاکہناتھاکہ یہ فوجی لڑتے ہیں، لڑتے ہیں، لڑتے ہیں ، اور جیتتے ہیں، جیتتے ہیں، جیتتے ہیں۔ بار بار امریکا کے دشمنوں نے سیکھا ہے کہ اگر آپ امریکی عوام کو دھمکائیں گے تو ہمارے فوجی آپ تک پہنچیں گے ۔ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک بیان میں ایران کو خبردار کیا ہے کہ اگر امریکا پر حملہ کیا تو اس کی افواج پوری طاقت کے ساتھ جواب دیں گی،اسرائیل کے حملے میں امریکا کا کوئی کردار نہیں ہے ۔ ٹرمپ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ آسانی سے کروا سکتے ہیں اور یہ تنازع حل کیا جا سکتا ہے ، بشرطیکہ دونوں فریق سنجیدہ ہوں۔ ایران اور اسرائیل کو ایک معاہدہ کرنا چا ہئے اور وہ معاہدہ کریں گے ۔ امریکی صدر کاکہناتھا کہ ایران اور اسرائیل معاہدہ کریں جیسا میں نے پاک بھارت جنگ بند کروائی ، تجارت کا استعمال کرتے ہوئے پاک بھارت کے بہترین لیڈروں سے بات کی،پاک بھارت بات جیت میں عقل سے فیصلہ کیا گیا، جلد ہی پاکستان ،بھارت کی طرح اسرائیل اور ایران کا امن معاہدہ کرائوں گا،اس کیلئے بہت سی کالز اور ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔
بعدازاں ڈونلڈٹرمپ نے بی بی سی کو ایک انٹرویو میں کہاکہ امریکا اس وقت ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کا حصہ نہیں مگر یہ ممکن ہے کہ امریکا اس تنازع کا حصہ بن جائے ۔روس کے صدر ولادی میر پوٹن اس تنازع کے حل کیلئے ثالث بن جائیں تو میں اسے تسلیم کروں گا اور پوٹن ثالث بننے کیلئے تیارہیں ، ہماری اس حوالے سے طویل بات ہوئی ہے ۔دوسری طرف کریملن کے سرمایہ کاری کے سفیر کیریلی دمتروف نے ایکس پوسٹ میں کہا ہے کہ روس اس تنازع میں ثالث بن کر ایک خاص کردار ادا کر سکتا ہے ۔ایران نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اتوارکے روز اسرائیل کے حملوں میں پاسدارانِ انقلاب اسلامی کے انٹیلی جنس یونٹ کے سربراہ محمد کاظمی ، ان کے نائب حسن محقق اور کمانڈر محسن باقری شہیدہو گئے ،تینوں جنرلز کو تہران میں تاجرش سکوائر کے قریب حملے میں شہید کیاگیا ،اسرائیل نے حملوں کے دوران وزارت خارجہ سمیت دیگر سرکاری عمارتوں کوبھی نشانہ بنایا۔ ایران نے یروشلعم ، تل ابیب، حیفا اور دیگر شہروں پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملے کئے ،ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ میزائلوں نے اسرائیلی دفاعی نظام کی پرتوں کو عبور کر لیا اس پر اسرائیل نے تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ حیفامیں ایرانی میزائل حملے میں 2عمارتیں مکمل تباہ ہوگئیں جبکہ 15 افراد زخمی ہوئے ،ایرانی میزائلوں نے رافیل ملٹری کمپنی کو تباہ کردیا،ایک میزائل حیفہ بندرگا ہ کے قریب گرا ،حملے کے دوران پورے اسرائیل میں سائرن بجائے جاتے رہے ۔
اسرائیل کے بن گورین ائیر پورٹ کوبھی میزائل حملے میں نقصان پہنچا ۔ایرانی فوج کے ترجمان کاکہناتھاکہ ہم حساس اور اہم اہداف کو نشانہ بنائیں گے ،اب اسرائیلی سائنسدانوں اور سیاست دانوں کے گھروں کو بھی نشانہ بنایا جائیگا۔ایرانی فوج نے اسرائیلی شہریوں کو متنبہ کیا کہ مقبوضہ علاقے چھوڑدیں، یہ مستقبل میں ناقابلِ رہائش ہو جائیں گے ۔ایران نے اسرائیل کی گولان پہاڑیوں پر حملہ کیاجس سے پہاڑیوں پر آٖگ لگ گئی ۔ اسرائیلی حکومت نے ملک بھر میں 30 جون تک ایمرجنسی کا اعلان کردیا ۔دوسری طرف اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے ایرانی شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ فوجی تنصیبات اور اس سے منسلک علاقوں سے فوری طور پر نکل جائیں،پیغام میں کہاگیاہے کہ آپ کی ان تنصیبات کے قریب موجودگی آپ کی جان کو خطرے میں ڈال سکتی ہے ۔ ایرانی پاسدران انقلا ب نے شہید رہنماوں کی تدفین کی رسومات منسوخ کردیں ۔ایران کی خاتم الانبیا ایئر ڈیفنس بیس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل علی رضا صباحی فرد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیاکہ ایران نے صرف ایک گھنٹے میں 10 اسرائیلی ڈرونز مار گرائے ہیں ۔اسرائیل کی ایئرپورٹس اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ بن گوریون انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈنگ اور ٹیک آف پر پابندی برقرار رہے گی،ادھر ایران نے بھی اپنی فضائی حدود کی بندش کو توسیع دے دی ہے ۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے سخت الفاظ میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے حملے بند نہ کئے تو ایران اس سے بھی زیادہ سخت ردعمل دے گا۔قطر نے اسرائیلی جارحیت کے دوران ایران کی حمایت کا اعلان کردیا۔ قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے گزشتہ شام ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کو فون کیا۔ایرانی صدر نے غزہ میں اسرائیلی جرائم کے خلاف اسلامی اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی سرزمین کی سالمیت اور عوام کے حقوق کے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے ۔ شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کا کہنا تھا کہ قطر اس بزدلانہ جارحیت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو مکمل حق حاصل ہے کہ وہ اس کا جواب دے ،قطر اپنے برادر ملک ایران کے ساتھ کھڑا ہے ۔عراقی وزیراعظم محمد شیعہ السودانی نے ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اورایران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ مسعود پزشکیان کاکہناتھاکہ اسرائیل کومزیدتکلیف دہ اورتباہ کن جواب دیا جائے گا۔ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے تہران میں پریس بریفنگ کے دوران کہاکہ اسرائیلی حملے امریکی مدد کے بغیر ممکن نہیں تھے ، اسرائیل کے حملوں میں امریکا برابر کا شریک ہے۔
اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، اسرائیل نے ہماری ایٹمی تنصیبات پر حملہ کر کے تمام ریڈ لائنز عبور کیں، پرامن جوہری پروگرام ہمارا حق ہے ۔ دنیا اسرائیلی جارحیت کا نوٹس لے ، ہمیں اسرائیل نے معاشی اہداف کو نشانہ بنانے پر مجبور کیا، اسرائیل پر جوابی حملے اپنے دفاع میں کئے ، ایران اپنا دفاع کر رہا ہے ، جو ہمارا اصولی حق ہے ۔عباس عراقچی نے واضح کیا کہ تہران جنگ بڑھانا نہیں چاہتا جب تک ہمیں اس پر مجبور نہ کیا جائے ، ہم نہیں چاہتے کہ جنگ خطے کے دوسرے ممالک تک پھیلے ۔ امریکا کے اسرائیل کی پشت پناہی کے واضح ثبوت موجود ہیں، ایران کسی ایسے معاہدے کا حصہ نہیں بنے گا جو اسے جوہری توانائی کے حصول سے روکے ، ایران کا ایٹمی ہتھیار نہ رکھنے کا مؤقف حتمی ہے اور پرامن جوہری پروگرام ایران کا حق ہے ، کوئی اسے چھیننے کا مجاز نہیں۔ چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے ایرانی ہم منصب عباس عراقچی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، چین نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایران کی مکمل حمایت کا اعلان کیا اور اسرائیل کی جانب سے طاقت کے بے دریغ استعمال کی شدید مذمت کی۔ تہران میں تعینات غیر ملکی سفیروں سے ملاقات کے دوران عراقچی نے ایران کے اپنے دفاع کے حق اور اسرائیلی حکومت کے خلاف جوابی کارروائی کے جواز کو دہرایا، انہوں نے زور دیا کہ اسرائیلی حکومت امریکا کی حمایت کے بغیر اس قسم کی جارحیت کی صلاحیت نہیں رکھتی تھی۔عباس عراقچی نے واضح کیا کہ ایران اپنے پْرامن جوہری پروگرام پر کاربند ہے ، حملہ ظاہرکرتاکہ اسرائیل ایران کاعالمی جوہری معاہدہ نہیں چاہتا، انہوں نے واضح کیا کہ ایران 60 فیصد سے زیادہ یورینیم افزودہ کرنے کا عمل جاری رکھے گا۔