ایران کا جوابی وار قطر میں امریکی فوجی اڈے پر میزائل حملہ

ایران کا جوابی وار قطر میں امریکی فوجی اڈے پر میزائل حملہ

دوحہ ،تہران،واشنگٹن (اے ایف پی ،مانیٹرنگ ڈیسک)ایران نے جوہری تنصیبا ب پر امریکی حملے کا جواب دیتے ہوئے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کردیا، اس آپریشن کو ’’بشارت الفتح ‘‘ کا نام دیا گیا۔

 جس میں یا ابا عبداللہ کا کوڈ استعمال کیا گیا۔ ایران کی جانب سے قطر میں العدید بیس پر6 بیلسٹک میزائل فائر کئے گئے ۔ پاسداران انقلاب نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر حملے کی تصدیق کردی ہے جبکہ تہران میں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کرجشن منایا۔ایران نے قطر میں امریکا کی العدید ایئربیس پر میزائل داغنے کی ویڈیو جاری کردی۔ ایران نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر حملے سے چند گھنٹے قبل امریکا اور قطر کو دو سفارتی ذرائع سے آگاہ کر دیا تھا ، امریکا نے اپنے 40 جنگی طیارے

 العدید ایئر بیس سے ہٹا لئے تھے اور قطر نے اپنی فضائی حدود بند کر دی تھی،حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔العدید ایئر بیس قطر کے دارالحکومت دوحہ کے قریب واقع ہے ، یہاں مشرق وسطیٰ میں امریکی سنٹرل کمانڈ کے فضائی آپریشنز کا ہیڈکوارٹر ہے ، اس اڈے پر قریب آٹھ ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں اور برطانوی فوج بھی باری باری تعینات ہوتی ہے ، اسے بعض اوقات ابو نخلہ ایئرپورٹ کہا جاتا ہے ۔ قطر کی حکومت نے ایرانی حملے کی شدید مذمت کی ہے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا کہ ہم اسے ریاست قطر کی خودمختاری، اس کی فضائی حدود، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی سمجھتے ہیں۔ قطر کے فضائی دفاعی نظام نے حملے کو ناکام بنا دیا، حملے میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔قطر اس جارحیت کی نوعیت اور پیمانے کے حساب سے مساوی انداز میں جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے ۔پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ قطر میں العدید ایئر بیس پر ایران نے قلیل اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سے حملہ کیا ہے ۔ وائٹ ہاؤس کاکہناتھاکہ صدرٹرمپ ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل ڈین کین اور وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ سیچویشن روم میں موجود رہے ۔ایران کی سپریم سکیورٹی کونسل نے اپنے بیان میں کہاکہ حملے کا نشانہ امریکی اڈا ، رہائشی علاقے سے دور تھا، دوست ملک قطر اور اس کے شہریوں کو کوئی خطرہ نہیں،ایران قطر کے ساتھ گرمجوشی اور تاریخی تعلقات کو برقرار رکھنے کے لئے پُر عزم ہے ۔اس کامیاب آپریشن میں استعمال ہونے والے میزائلوں کی تعداد ان بموں کے برابر تھی جو امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے میں استعمال کئے تھے ۔ دوسری طرف اسرائیلی میڈیا کاکہناہے کہ ایران نے دیگر امریکی بیسز پربھی حملہ کیاہے ،اسرائیلی میڈیا پر عراق ،شام ،کویت اور بحرین میں بھی حملوں کی بازگشت سنائی دیتی رہی جبکہ سعودی عرب اوربحرین میں ایرانی حملے کے وقت امریکی بیسز پر سائرن سنائی دئیے ۔ ایران کی نیم سرکاری مہر نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیاہے کہ ایران نے شام کے مغربی صوبے ہاساکا میں امریکی فوجی اڈے کو بھی مارٹرگولوں سے نشانہ بنایا ہے ۔ فرانسیسی میڈیا کے مطابق غیر ملکی ملازمین نے 13 جون سے عراق چھوڑنا شروع کردیا تھا اور تقریباً تمام غیر ملکی ملازمین جاچکے ہیں ۔سعودی عرب نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا حملہ قطر کی خودمختاری اور سالمیت سمیت بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کے مطابق ایرانی حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے ، قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ بحرین نے بھی حملوں کی مذمت کی اور قطر کے ساتھ اپنی حمایت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ سلطنت عمان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ پاسداران انقلاب کے یہ حملے غیر قانونی ہیں اور عمان قطر کی سلامتی و استحکام کے ساتھ کھڑا ہے ۔رابطہ عالم اسلامی کے جنرل سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ حملہ اسلامی اقدار، اصولوں اور بین الاقوامی وانسانی قوانین وروایات کی کھلی خلاف ورزی ہے ، جس کا کسی بھی جواز کے تحت دفاع نہیں کیا جا سکتا۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ایران نے کسی کو نقصان نہیں پہنچایا اور وہ کسی بھی صورت میں کسی کی جارحیت قبول نہیں کرے گا۔ ایکس پر ایک بیان میں آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ایران کسی کی جارحیت کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کرے گا اور یہی ایرانی قوم کی منطق ہے ۔رات گئے خلیجی ممالک بحرین، کویت اورمتحدہ عرب امارات نے فضائی حدود کی بندش ختم کردی اور پروازیں بحال کردیں ،فضائی حدود کی بند ش سے پاکستان کے ایئرپورٹس پر پروازوں کا شیڈول متاثر ہوا۔دوسری طرف ایران نے گزشتہ روز اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا،جس پر تل ابیب اور جنوبی اسرائیل میں سائرن بجنے لگے ،جنوبی اسرائیلی شہر اشدود میں میزائل گرنے کی تصدیق بھی ہوگئی جبکہ ایک میزائل نے پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ، کئی اسرائیلی شہروں میں دھماکے سنے گئے ۔ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل الیکٹرک کارپوریشن نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک سٹراٹیجک انفرا سٹرکچر کے قریب میزائل گرا ہے ، جس کے نتیجے میں کئی قصبات میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے جبکہ نہاریا، گشر حزیو، حیلا، میعونا اور میعیلیا سمیت کئی شہروں میں سائرن بجنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ دریں اثنا امریکا کے بعد اسرائیل نے بھی ایران کے فردو جوہری پلانٹ پر حملہ کردیا ، جس کے بعد جوہری پلانٹ میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دی ہیں۔ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے تہران میں سرکاری نشریاتی ادارے کے ہیڈ کوارٹر پر بھی حملہ کردیا، صہیونی طیاروں نے تہران کی شاہد بہشتی یونیورسٹی کو بھی نشانہ بنایا، کراج شہر پر بھی بمباری کی گئی۔ ایکس پر جاری کردہ بیان میں اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ ان حملوں میں ریموٹ کنٹرول طیاروں کے ذریعے ایران کے 15 طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کو تباہ کیا گیا، ان حملوں میں رن ویز، زیرِ زمین بنکرز، ایک ایندھن بھرنے والا طیارہ اور ایرانی حکومت کے زیرِ استعمال ایف-14، ایف-5 اور اے ایچ ون طیاروں کو نقصان پہنچا ہے ۔ اسرائیلی فضائی حملوں میں ایران کے صوبہ یزد میں پاسداران انقلاب کے کم از کم 10 اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوگئے ۔ اسرائیلی فوج نے تہران کے جنوب مشرق میں واقع بڑے فوجی کمپلیکس پارچین پر حملہ کیا ہے ، یہ فوجی کمپلیکس ایران کے حساس دفاعی اور میزائل پروگراموں سے وابستہ سمجھا جاتا ہے ۔اسرائیل کے وزیرِ دفاع اسرائیل کاٹز کا کہنا ہے کہ تازہ اسرائیلی حملوں میں تہران میں بسیج فورس کے ہیڈکوارٹر اور اوین جیل کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔پاسدارانِ انقلاب سے منسلک نیوز ایجنسی فارس نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کسی ڈرون یا دھماکا خیز مواد کے ذریعے اوین جیل کے مرکزی دروازے کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔ایرانی عدلیہ نے بھی جیل پر حملے اور وہاں ہونے والے نقصان کی تصدیق کی ہے ۔ ایرانی فوجی سنٹرل کمانڈ کے ترجمان نے کہا کہ امریکا کے خلاف سنگین نتائج رکھنے والے طاقتور آپریشنز متوقع ہیں، تناز ع میں امریکا کے داخل ہونے سے جائز اہداف کا دائرہ وسیع ہوگیاہے ۔ترجمان نے امریکی صدر ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مسٹرٹرمپ، آپ یہ جنگ شروع کر سکتے ہیں لیکن ختم ہم کریں گے ۔ایرانی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے کہا ہے کہ جوہری تنصیبات پر امریکی جارحیت نے مسلح افواج کو جوابی کارروائی کے لئے فری ہینڈ دے دیا ہے ،جب بھی انہوں نے جرائم کئے ، انہیں فیصلہ کن جواب ملا اور اس بار بھی انہیں کوئی استثنا نہیں ہوگا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں