اشیائے خورونوش اور پٹرول کی قلت
پی ٹی آئی کے احتجاج کی وجہ اسلام آباد‘ راولپنڈی‘ لاہور اور گوجرانوالہ سمیت کئی شہروں کے داخلی اور خارجی راستے اور اہم شاہراہیں کئی روز سے بند ہیں جس سے ان شہروں میں اشیائے خورونوش اور پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی چین متاثر ہونے سے ان اشیا کی قلت کا خدشہ پیدا ہو چکا ہے۔ اشیائے خورونوش کی رسد متاثر ہونے سے منافع خور عناصر بھی سرگرم ہو چکے ہیں اور عوام سے من مانے دام وصول کر رہے ہیں۔انتظامی اقدامات کے تقاضے اپنی جگہ مگر ضروری ہے کہ اشیائے خورونوش اور پٹرول کی سپلائی متاثر نہ ہونے دی جائے بصورت دیگر بڑے شہروں میں بحرانی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ پٹرولیم ڈویژن اور اوگرا کی جانب سے بھی پٹرولیم مصنوعات کی ممکنہ قلت کے پیشِ نظر چیف سیکرٹری پنجاب اور اسلام آباد اور راولپنڈی کے ڈپٹی کمشنرز سے آئل ٹینکرز کی بلا روک ٹوک نقل و حرکت یقینی بنانے کی درخواست کی گئی ہے‘ مگر اطلاعات کے مطابق قلت کے خدشات کے باوجود اس حوالے سے اب تک کوئی لائحہ عمل سامنے نہیں آیا۔ راستوں کی بندش سے کثیر جہتی مسائل جنم لیتے ہیں‘ ایک طرف شہروں میں اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہوتی ہے تو دوسری طرف اربوں روپے مالیت کا سامان گاڑیوں میں پڑا پڑا گل سڑ جاتا ہے‘ یعنی ہر دو صورتوں میں عام آدمی ہی نقصان اٹھاتا ہے۔حکومت کو صورتحال کی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے کنٹینروں میں محصور شہروں میں بلاتاخیر اشیائے خورونوش اور پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی یقینی بنانی چاہیے ۔