نئی سولر میٹرنگ پالیسی؟
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے عندیہ دیا ہے کہ حکومت سولر میٹرنگ سے متعلق ماضی سے اچھی پالیسی لا رہی ہے۔ وفاقی وزیر توانائی کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب چند روز قبل ہی حکومت نے نیٹ میٹرنگ کا ریٹ 27روپے فی یونٹ سے کم کر کے 10روپے فی یونٹ کر دیا ہے۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران لوڈ شیڈنگ اور بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے کے بعد عوام میں اپنے گھروں اور دفاتر پر سولر پینل نصب کر کے اپنی ضرورت کی بجلی پیدا کرنے کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ نجی شعبے کی سولر انرجی پر سرمایہ کاری حکومت کے لیے بھی خوش آئند ہے کہ شہری ضرورت سے زائد پیدا ہونے والی بجلی حکومت کو سستے داموں فروخت کر دیتے ہیں اور حکومت یہی بجلی آگے صارفین کو فروخت کر دیتی ہے۔ لیکن حکومت کی طرف سے ان نرخوں پر نظر ثانی سے وہ شہری‘ جنہوں نے سرمایہ کاری کی غرض سے سولر انرجی کے پینلز لگائے تھے‘ سخت مایوسی کا شکار ہیں۔ محسوس ہوتا ہے کہ آئے روز پالیسیوں کی تبدیلی سے حکومت سولر انرجی کی حوصلہ شکنی کر رہی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ حکومت نیٹ میٹرنگ کی حوصلہ افزائی کرے اور اس متعلق جو بھی نئی پالیسی متعارف کرائے‘ وہ عوام دوست ہو تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ماحول دوست شمسی توانائی کی طرف راغب ہوں۔