صنعتی پیداوار میں کمی
وفاقی ادارۂ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی سات ماہ کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں سالانہ بنیادوں پر 1.78فیصد کمی ریکارڈ ہوئی۔ جولائی 2024ء تاجنوری 2025ء کے دوران خوراک کے شعبے کی پیداوار میں تقریباً تین فیصد‘ فرنیچرکی پیداوار میں 62 فیصداور مشینری اور آلات کی پیداوار میں 27 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی۔ تنزلی کا شکار ہونے والی دیگر صنعتوں میں فرٹیلائزر‘ کیمیکلز‘ آئرن‘ سٹیل اور الیکٹریکل مصنوعات بنانیوالی صنعتیں شامل ہیں۔ صنعتیں ملکی معیشت کا ایک اہم محرک ہیں‘ ان کی پیداوار میں گراوٹ کے ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کا نتیجہ معاشی شرح نمو میں کمی اور بڑھتی بیروزگاری کی صورت برآمد ہوتا ہے۔ بڑی صنعتوں کی پیداوار میں کمی کی ایک بڑی وجہ مہنگی توانائی ہے۔ توانائی کی بلند تر قیمتوں کی وجہ سے ان صنعتوں کیلئے عالمی منڈی میں مسابقت پیدا کرنا ممکن نہیں‘ اسلئے وہ اپنے پیداواری یونٹس بند کرنے یا ان کی پیداوار میں کمی پر مجبور ہیں۔ اگرچہ اب حکومت کی طرف سے بجلی کی قیمت میں کمی کا عندیہ دیا جا رہا ہے لیکن اس پر جلد از جلد عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ توانائی کے شعبوں میں ٹارگٹڈ سبسڈی دے کر بھی صنعتی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ ضروری ہے کہ حکومت ملکی معیشت کی بحالی کے لیے اپنی توجہ صنعتی شعبے پر مرکوز کرے کیونکہ صنعتی ترقی سے زرِ مبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے ساتھ ساتھ بیروزگاری کی شرح میں کمی بھی یقینی بنائی جا سکتی ہے۔