شہباز شریف کا افسروں کیلئے مراعاتی پیکیج !

شہباز شریف کا افسروں کیلئے مراعاتی پیکیج !

پنجاب 56کمپنیز سکینڈل، شہباز حکومت نے جاتے جاتے افسروں کی تنخواہوں میں 50 سے 75فیصد تک اضافہ اور مراعات کو بڑھا دیا

(محمد حسن رضا ) پنجاب 56کمپنیز سکینڈل، شہباز حکومت نے جاتے جاتے افسروں کی تنخواہوں میں 50 سے 75فیصد تک اضافہ اور مراعات کو بڑھا دیا، پنجاب کابینہ کے اجلاس سے افسروں کا نیا سیلری پیکیج بھی منظورکروالیا۔ ’’روزنامہ دنیا ‘‘ کو موصول ہونیوالی سرکاری دستاویز کے مطابق صرف پنجاب کی کمپنیاں ہی نہیں بلکہ محکموں میں تعینات افسر بھی اس سے استفادہ حاصل کرسکیں گے ۔ سیکشن آفیسر سے لیکر سیکرٹری ، چیئرمین تک سب کو بھاری تنخواہیں دینے کی منظوری دی گئی ہے ، کمپنیوں اورمحکموں میں تعینات افسر 3لاکھ تا10 لاکھ تک ماہانہ تنخواہ وصول کرسکیں گے ۔ نئی سیلری پالیسی کے تحت افسروں کی تنخواہوں میں 50فیصدتا 75فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ افسروں کے پنجاب مینجمنٹ گریڈ کے تحت تنخواہیں اور مراعات لینے کی بھی منظوری دیدی گئی ہے ۔ پنجاب حکومت نے جو پنجاب مینجمنٹ گریڈز برائے پروفیشنل منظور کئے ہیں ان کے مطابق پی ایم پی ون جس میں چیئرمین کسی بھی کمپنی کا یا ادارے کا شامل ہو گااس کی کم سے کم تنخواہ 10لاکھ روپے ہو گی اور دوسرے سٹیج پر یہ تنخواہ 50ہزار روپے بڑھ جائیگی یعنی ہر سال 5فیصد تک تنخواہ بڑھتی جائیگی، زیادہ سے زیادہ تنخواہ ساڑھے 12لاکھ روپے ہو گی جبکہ کارکردگی کی بنیاد پر 100فیصد تک تنخواہ بھی بڑھائی جا سکتی ہے ان کی اس وقت تنخواہ 2لاکھ 50ہزار روپے کے قریب ہے ۔ سرکاری افسر کے بجائے پرائیویٹ شخص یعنی کنٹریکٹ پر کسی اہم عہدے پر بھرتی کرنا ہو تو اس کی تنخواہ بھی 7لاکھ روپے تھی جو بڑھا کر اب 10لاکھ روپے کر دی گئی ہے ۔ اسی طرح پی ایم پی ٹو میں ممبر، سینئر ممبر، اکائونٹنگ ممبر شامل ہو ں گے جن کی کم از کم تنخواہ 7لاکھ 70ہزار روپے ہو گی اور زیادہ سے زیادہ تنخواہ 10لاکھ روپے تک ہو گی،اس وقت اس سکیل کی تنخواہ 1لاکھ 50ہزار روپے تھی اور اگر کنٹریکٹ پر بھرتی کی جائے تو متعلقہ شخص کی تنخواہ ساڑھے تین لاکھ روپے تھی جس کو بھی اب بڑھا دیا گیا ہے ۔ پی ایم پی تھری جس میں کمشنرز، ڈائریکٹرز ، سیکرٹریز بھی شامل ہوں گے ان کی تنخواہ 5لاکھ 70ہزار روپے سے شروع ہو گی اور 7لاکھ 70ہزار روپے تک جائیگی، کارکردگی کی بنیاد پر 25 تا100فیصد تک بھی بڑھائی جا سکتی ہے ، اسی طرح ڈپٹی کمشنرز، سیکشن آفیسر تک کی تنخواہوں میں اضافہ بھی اس پالیسی میں شامل کیا گیا ہے ۔ اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگرسیکرٹری ،کمشنر،ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنریا دیگر ضلعی افسر سرکاری گھر لیتے ہیں تو ان کی تنخواہ سے ہائوس الائونس کی کٹوتی ہو گی لیکن افسر تنخواہ کیساتھ ہائوس الائونس بھی وصول کریں گے ۔بیوروکریسی کی جانب سے کہا گیا ہے اس سیلری پالیسی کی منظوری بہت ہی ضروری تھی تاکہ جو معاملہ سپریم کورٹ میں چل رہا ہے کہ کمپنیوں میں زیادہ تنخواہیں لینے والے افسر تنخواہیں واپس دیں ان معاملات کو بھی کور کیا جائے ۔اس حوالے سے محکمہ خزانہ پنجاب حکام کا کہنا ہے کہ حکومتی فیصلے سے کمپنیوں کے افسروں کی تنخواہوں کے معاملات ٹھیک ہوں گے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں