بیلٹ پیپر پر ’’ناپسندیدگی‘‘ کا خانہ، الیکشن کمیشن کو بدھ تک مہلت
آئندہ سماعت بدھ کو ہوگی،جواب لازمی داخل کردیا جائے، سندھ ہائیکورٹ کا حکم
کراچی( اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے ووٹرز کی جانب سے تمام امیدواروں کیلیے ناپسندیدگی کے اظہار کی خاطر بیلٹ پیپر پر اضافی خانے کے لیے دائردرخواست پر الیکشن کو بدھ تک مہلت دے دی ہے، واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے لا آفیسر نے عدالت میں پیش ہو کر جواب داخل کرنے کے لیے مہلت طلب کی تھی،عدالت نے بدھ تک سماعت ملتوی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے لا آفیسر کو آئندہ سماعت پر جواب لازمی داخل کرنے کی ہدایت کر دی، جسٹس محمد علی مظہر کی سر براہی میں جسٹس عمر سیال پر مشتمل 2رکنی بینچ نے ووٹرز کی ناپسندیدگی کے اظہار کے حوالے سے بیلٹ پیپر پراضافی خانے کے لیے ڈاکٹر نتاشا مصطفٰی کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل منظور کھوسو نے موقف اختیار کیا کہ بیلٹ پیپر پراضافی خانہ نان آف دی ابوو"None of the Above " شامل کیا جائے ، انہوں نے کہا کہ اس خانے کے اضافے سے سیاسی شعور پختہ ہوگا، اظہار رائے کی آزادی بامعنی ہوجائے گی اور جمہوری نظام پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوگا،انہوں نے کہا کہ اگر کچھ ووٹرز اپنے حلقے کے تمام امیدواروں کو ناپسند کرتے ہیں تو وہ اپنی اس رائے کا کیسے اظہار کریں؟ کیونکہ اس وقت جو بیلٹ پیپر رائج ہے اس پر ایسا کوئی خانہ نہیں ہوتا ہے ، انہوں نے کہا کہ کیا ایسی صورت میں یہ ووٹرز انتخابی عمل سے لاتعلق ہو کرگھربیٹھ جائیں ، انہوں نے کہا کہ بھارت، بنگلہ دیش، یوکرین اور کینیڈا سمیت دیگر ممالک میں بیلٹ پیپر پر یہ خانہ موجود ہوتا ہے ، ووٹر اس خانے پر نشان لگاکر تمام امیدواروں کیلئے اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہیں۔