ضلع کورنگی : قومی اسمبلی کے 3 حلقوں میں پوزیشن غیر واضح , کانٹے کے مقابلے
این اے 239 تا 241 ووٹرز کا تناسب حیرت انگیز طورپر غیر معمولی فرق کا حامل ہے ، کوئی بھی امیدوار کامیابی کا دعویٰ کرنے کے قابل نہیں اصل مقابلے آفاق احمد، حلیم غوری، آصف حسنین، سہیل منصور، عبدالجمیل خان، ندیم رضی، عامر معین پیرزادہ، فہیم خان اور اقبال محمد علی میں ہوگا
کراچی (رپورٹ : عبدالجبارناصر، صلاح الدین علی) ضلع کورنگی میں قومی اسمبلی کے تین حلقے ہیں جن میں مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد، متحدہ قومی موومنٹ کے سابق ارکان قومی اسمبلی اقبال محمد علی خان، خواجہ سہیل منصور، پی ایس پی کے رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی و ٹاؤن ناظم (لانڈھی) آصف حسنین، جماعت اسلامی کے سابق ٹاؤن ناظم (کورنگی) متحدہ مجلس عمل کے امید وار عبد الجمیل خان، محمد حلیم خان غوری اور سابق رکن اسمبلی محمد معین عامر پیر زادہ، تحریک انصاف کے فہیم خان، مسلم لیگ ن کے محمداحسان اور دیگر امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے ۔ تینوں حلقوں میں کسی بھی امیدوار کی پوزیشن واضح نہیں۔ کامیابی کے لیے امیدواروں کو اپنے اپنے حلقوں میں سخت محنت بھی کرنا ہوگی اور مختلف سیاسی جماعتوں درمیان مفاہمت بھی ضروری ہے ۔ ضلع کورنگی کے قیام کے بعد پہلی بار اس ضلع سے قومی اورصوبائی اسمبلی کی الگ نشستوں کے لیے انتخابات ہوں گے ۔ ضلع کورنگی کی آباد 25 لاکھ 32 ہزار 215 ہے ۔ رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 13 لاکھ 18 ہزار 696 ہے جن میں 7 لاکھ 43 ہزار 481 مرد ہیں۔ ضلع کورنگی ووٹرز کا تناسب 51 فیصد ہے ۔ یہاں قومی اسمبلی کی 3 اور سندھ اسمبلی کی 7 نشستیں ہیں۔ 784 پولنگ اسٹیشن اور 3136 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ ضلع کورنگی کورنگی انڈسٹریل ایریا، لانڈھی، شاہ فیصل کالونی، قیوم آباد، سعود آباد ملیر، ماڈل کالونی ملیر، جعفر طیار سوسائٹی اور دیگر علاقوں پر مشتمل ہے ۔ ضلع کورنگی میں شامل بیشتر علاقے ماضی میں ایم کیو ایم کا گڑھ رہے اور ایک طویل عرصے تک متحدہ قومی موومنٹ اور مہاجر قومی موومنٹ کے مابین تصادم کے باعث متاثر بھی رہے ۔ ضلع کورنگی میں قومی اسمبلی کے 3 حلقے این اے 239، این اے 240 اور این اے 241 جبکہ سندھ اسمبلی کے پی ایس 92 سے پی ایس 98 تک 7 حلقے شامل ہیں۔قومی اسمبلی کی 3 نشستوں کے لیے 89 امیدوارں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جن میں سے 10 کے مسترد ہوئے اور 29 نے اپنے کاغذات واپس لے لیے ۔ اب 50 امیدوار میدان میں ہیں۔ ضلع کورنگی میں سندھ اسمبلی کی 7 نشستوں کے لیے 252 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جن میں 39 کے مسترد ہوئے اور 50 نے واپس لیے ۔ اب 7 نشستوں پر 138 امیدوار میدان میں ہیں۔ این اے 239 میں سابق این اے 255 اور این 256 کے علاقے شامل ہیں۔ این اے 239 میں شاہ فیصل کالونی، ملت کالونی، ناتھا خان گوٹھ، ریتہ پلاٹ، گرین ٹاؤن، الفلاح سوسائٹی، گولڈن ٹاؤن، عظیم پورہ، شمسی سوسائٹی، شاد باغ ملیر، گلشن غزالی، سلمان ٹیرس، سیکیورٹی پرنٹنگ پریس، ماڈل کالونی، جعفر باغ کالونی ملیر، گلشن جامی ملیر، پی اے ایف بیس کیمپ، ایئر فورس ہاؤسنگ سوسائٹی، اولڈ اقبال آباد فیصل کینٹ، نظیر ٹاؤن ملیر،پاک کوثر ٹاؤن، سعود آباد، انڈس مہران، ملیر کالونی،سجن گوٹھ، علیم آباد، کا لا بورڈ ، کرسچین کالونی ملیر، شادمان ٹاؤن ملیر، سعودیہ کالونی، مدینہ کالونی، جناح اسکوائر، جناح کالونی، کھوکھرا پار، بلاول کالونی کھوکھرا پار، لال کوارٹرز، مظفر آباد ملیر کھوکھر پاراور دیگر علاقوں پر مشتمل ہے ۔ این اے 239 کی 8 لاکھ 49 ہزار 19 ہے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 28 ہزار 732 ہے ۔ ان میں 2 لاکھ 86 ہزار 149 مرد ہیں۔ ووٹرز کا تناسب 61 فیصد ہے ۔ 315 پولنگ اسٹیشن اور 1260 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ 19 امیدوار میں ہیں جن میں ایم کیو ایم کے خواجہ سہیل منصور، پیپلز پارٹی کے سید عمران حید رعابدی، پاک سرزمین پارٹی کے سید ندیم رضی، تحریک لبیک پاکستان کے سید زمان علی جعفری، مسلم لیگ (ن) کے محمد احسان، تحریک انصاف کے محمد اکرم، متحدہ مجلس عمل کے محمد حلیم خان غوری اور مہاجر قومی موومنٹ کے محمد نعیم شامل ہیں۔ مقابلہ سہیل منصور، عمران حید رعابدی، سید ندیم رضی، محمد احسان، محمد اکرم، محمد حلیم خان غوری اور محمد نعیم کے مابین متوقع ہے ۔ مبصرین کے مطابق حلقے میں اصل معرکہ ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سر زمین پارٹی کے مابین ہوگا۔ متحدہ مجلس عمل اور مسلم لیگ (ن) میں اگر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوتی ہے تو دونوں کے حمایت یافتہ امیدوار کی پوزیشن مستحکم ہوگی۔ حلیم خان غوری کا تعلق جمعیت علمائے پاکستان سے ہے اور اس حلقے میں ماضی میں جمعیت علمائے پاکستان کا اچھا خاصا اثر رہا ہے ۔ این اے 240 سابق این 254 اور این اے 255 کے علاقوں پر مشتمل ہے ۔ یہ حلقے کرسچین کالونی لانڈھی، خضر آباد، سرفراز کالونی، بہادر یار جنگ کالونی،خواجہ اجمیر لانڈھی، لانڈھی نمبر 5 ، 6،2،4، زمان آباد، برمی کالونی، شریف کالونی،کورنگی نمبر 6، کورنگی کے ایریا،حسن آباد کورنگی، جے ایریا کورنگی، شیر آباد، لیبر اسکوائر، زمان ٹاؤن،محمد علی کالونی،سو کوارٹرز، پاک ٹاؤن، مدینہ کالونی، کورنگی سیکٹر 48، گلگت کالونی، سلور ٹاؤن، کورنگی سیکٹر 33، ماروی کالونی، سیکٹر 34، سیکٹر 35 اور دیگر علاقوں پر مشتمل ہے ۔ این اے 240 کی آبادی 8 لاکھ 53 ہزار 937 ہے ۔ رجسٹرز ووٹرز 4 لاکھ 75 ہزار 523 ہیں جن میں 2 لاکھ 71 ہزار 160 مرد ہیں۔ ووٹرز کا تناسب 54 فیصد ہے ۔ 292 پولنگ اسٹیشن اور 1168 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ 16 امیدوار میدان میں ہیں جن میں مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق شفقت (آفاق احمد)، متحدہ قومی موومنٹ کے اقبال محمد علی خان ، پاک سر زمین پارٹی کے سید آصف حسنین، متحدہ مجلس عمل کے عبد الجمیل خان،تحریک انصاف کے فرخ منظور اور پیپلز پارٹی کے محمد فیروز نمایاں ہیں۔ اصل مقابلہ آفاق احمد، اقبال محمد علی خان، آصف حسنین اورعبدالجمیل خان کے مابین متوقع ہے ۔ آٖفاق احمد کے حوالے سے حلقے کو اہم قرار دیا جارہا ہے ۔ این اے 241 مہران ٹاؤن، گلزار کالونی،بلال کالونی، علی محمد گوٹھ، شریف آباد، سیکٹر 33 اے ، بی، سی ،ای ،ڈی، کورنگی ڈیڑھ نمبر،لکھنؤ سوسائٹی، دارالسلام سو سائٹی، ناصر کالونی، ضیاء کالونی، اللہ والا ٹاؤن،پی اینڈ ٹی سوسائٹی، چکرا گوٹھ،سیکٹر 37، سیکٹر 41 بی ایریا، سیکٹر 10 لانڈھی، عوامی کالونی لانڈھی،کینٹ کورنگی کریک، قیوم آباد، الطاف ٹاؤن،خیابان جامی ڈیفنس فیز 7 دیگر علاقوں پر مشتمل ہے ۔ یہ حلقہ سابق این اے 254 اور این اے 250 کے کچھ علاقے بھی سموئے ہوئے ہے ۔ این اے 241 کی آبادی 8 لاکھ 19 ہزار 223 ہے ۔ رجسٹرڈ ووٹرز 3 لاکھ 14 ہزار 450 ہیں جن میں ایک لاکھ 86 ہزار 181 مرد ہیں۔ ووٹرز کا تناسب 37 فیصد ہے ۔ 117 پولنگ اسٹیشن اور 708 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔ 15 امیدوار میدان میں ہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ کے محمد معین عامر پیر زادہ، پاک سرزمین پارٹی کے محمد دانش خان،مسلم لیگ (ن) کے طائب زر خان، عوامی نیشنل پارٹی کے جاوید زمان، تحریک انصاف فہیم خان، پیپلز پارٹی کے معظم علی قریشی اور مہاجر قومی موومنٹ کے محمد شاہد نمایاں ہیں۔ اصل مقابلہ معین عامر پیر زادہ، دانش خان، طائب زر خان اور فہیم خان کے مابین متوقع ہے ۔ بعض مبصرین کا خیال ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی کے درمیان ون ٹو ون مقابلہ ہوگا۔