پنجاب پولیس میں اصلاحات :سزا کی شرح میں آٹھ فیصد اضافہ
شرح 22 فیصد سے بڑھ کر28فیصد ہوگئی ،27پولیس افسروں کے خلا ف کارروائی پہلی بار 400 سے زائد مقدمات میں مطلوب جرائم پیشہ افراد کو جیل میں ڈالا گیا ہے
لاہور(لیاقت انصاری سے )پنجاب پولیس میں نتیجہ خیز اصلاحات کے باعث سزا کی شرح میں گزشتہ 3 ماہ کے اندر آٹھ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ،شرح 22 فیصد سے بڑھ کر28فیصد ہوگئی ، پنجاب پولیس سے بد عنوان عناصر کے خلاف بھی کارروائی کرتے ہوئے 27پولیس افسروں کے خلا ف فوجداری کارروائی کا آغاز کردیا گیاہے ، وزیراعظم سیکرٹریٹ کو بھجوائی جانے والی رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس میں پہلی بار 400 سے زائد مقدمات میں مطلوب مجرموں اور جرائم پیشہ افراد کو جیل میں ڈال دیاگیا ۔ ڈرگ مافیا کے خلاف کارروائیوں کو تیز کیا گیاہے ، چھوٹے منشیات فروشوں کی بجائے بڑے سپلائی کرنے والے اورجوا بازوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے ۔ ہیروئن اور چرس برآمدگی میں گزشتہ سال کی نسبت5فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ سڑکوں پر پولیس کی نفری میں اضافہ کیاگیاہے ،سمارٹ اینڈ اٹیلیجنٹ پولیسنگ کو فروغ دیاجارہاہے ، وزیراعظم سیکرٹریٹ کو بھجوائی جانے والی رپورٹ کے مطابق عوام کا اعتماد دو بارہ حاصل کرنے کے لئے پولیس کے اقدامات کو بڑھا یا جارہاہے ۔کھلی کچہری ، پولیس خدمت مراکز ،خدمت کائونٹرز اور لازمی عوامی اوقات میں پولیس کی عوامی مصروفیات کی تعداد کو 30 لاکھ تک بڑھادیا گیاہے ، پنجاب پولیس میں بدعنوان عناصر کے صفایا کے لئے اقدامات کیے جارہے ہیں ، اس ضمن میں 27 پولیس افسران کے خلاف فوجداری کارروائی کا آغاز کیاگیاہے اور 150 سے زائد دیگر افراد کو جرم بدعنوانی میں ملوث یا ثابت ہونے پر انہیں ملازمت سے برخاست کیا گیاہے ، تحقیقات کے معیار میں بہتری ،بہتر معائنہ نظام اور پیشہ وارانہ تربیت پرتوجہ دینے سے سزا کی شرح تین ماہ کے عرصے میں 22 فیصد سے بڑھ کر 28 فیصد ہوگئی۔