سوات دھماکے:شہدا کی تعداد18ہوگئی،حملے کے شواہد نہیں،تھانے میں پڑا بارو دپھٹا

سوات  دھماکے:شہدا  کی  تعداد18ہوگئی،حملے  کے  شواہد  نہیں،تھانے  میں  پڑا  بارو  دپھٹا

سوات،اسلام آباد(دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)سوات کے تھانہ کبل میں دو دھماکوں میں شہدا کی تعداد بڑھ کر 18 ہوگئی جبکہ واقعے کی تفتیش کیلئے صوبائی حکومت نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی۔

 ریسکیو حکام کے مطابق جائے وقوعہ پر سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے ، واقعہ کی رات 70 زخمیوں کوہسپتال منتقل کیا گیا، ہسپتال رپورٹ کے مطابق دھماکے میں18 افراد شہید اور 51 زخمی ہوئے ، زخمیوں کو کبل اور سیدو شریف ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ شدید جھلسے ہوئے زخمی کو پشاور برن سنٹرمنتقل کیا گیا،دھماکوں میں 9پولیس اہلکار شہید ہوئے ، ان میں سب انسپکٹرعبداللہ، اشرف علی ، اے ایس آئی شیر عالم ،سپاہی تاج محمد ،شیرولی ،خلیل رحمن، بخت روخان، عصمت علی اور فضل رزاق شامل ہیں۔شہید اہلکاروں کی پولیس لائن میں نماز جنازہ ادا کردی گئی ، کور کمانڈر پشاور، آئی جی خیبر پختونخوا ، آئی جی ایف سی اور دیگر حکام کی شرکت کی جس کے بعد شہدا کے جسد خاکی ان کے آبائی علاقوں ملاکنڈ، بونیر ،شانگلہ ، چترال ، مردان اوراندرون سوات کے مختلف علاقوں کو روانہ کئے گئے ۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی تھانے میں بچ جانے والابارودی موادناکارہ بنادیاگیا ہے ۔ڈی پی او سوات شفیع اللہ گنڈاپور نے بتایا ایک دھماکے کے 12منٹ بعد دوسرا دھماکا ہوا۔ آئی جی کے پی اختر حیات گنڈاپور نے کہا پولیس سٹیشن میں باہر سے کسی حملے کے شواہد نہیں ملے ، دھماکا تہہ خانے میں پڑے بارود میں ہوا، اس کی وجہ شارٹ سرکٹ بنا یا کچھ اور مزید تحقیقات جاری ہیں،دھماکے میں 3 شہری بھی جاں بحق ہوئے ، دہشت گردی کے الزامات میں زیرحراست 5 قیدی بھی مارے گئے تاہم زخمی اہلکار نے مواد پھٹنے کو مسترد کرتے ہوئے حکام کے دعوے کو غلط قرار دے دیا۔

زخمی اہلکار نے میڈیا کو بتا یا جس کمرے میں بارووی مواد رکھا گیا ہے وہ کمرہ مرکزی عمارت سے ہٹ کر بنایا گیا ہے اور اس کی بجلی پہلے سے منقطع کی گئی ہے ، اس کے علاوہ جب بارودی مواد قبضہ میں لیا جاتا ہے تو اسے بم ڈسپوزل سکواڈ کے ماہرین ناکارہ کرتے ہیں ، جس وقت دھماکے ہورہے تھے وہ خود وہاں موجود تھا اور وہ اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ اس کمرے میں کسی قسم کا دھماکا نہیں ہوا بلکہ دھماکے کے بعد جب وہ باہر نکلا تو سامنے کافی دوری پر آگ لگی ہوئی تھی۔ نگران صوبائی حکومت نے کبل سوات واقعہ کی تحقیقات کیلئے دورکنی کمیٹی قائم کردی ،کمیٹی سیکرٹری داخلہ عابد مجید اور ڈی آئی جی سپیشل برانچ پر مشتمل ہوگی، کمیٹی کو جلد ازجلد رپورٹ تیار کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہے ،کمیٹی جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھا کرکے جائزہ لے گی اور رپورٹ تیار کرے گی۔ چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ندیم اسلم چودھری سوات کا دورہ کیا اور سیدو ہسپتال میں زیر علاج زخمیوں کی عیادت کی، چیف سیکرٹری نے متاثرہ تھانے کا معائنہ بھی کیا۔ علاوہ ازیں سوات کبل میں سی ٹی ڈی تھانہ پر ہونے والے واقعہ کے خلاف نشاط چو ک مینگورہ اور کبل چوک میں شہریوں نے احتجاجی مظاہرے کئے ،ہزاروں افراد نے دونوں مظاہروں میں شرکت کرتے ہوئے دہشت گردی نامنظور کے نعرے لگائے اور حکومت سے واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف فوری اقدامات اور ملزمان کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کردیا، جماعت اسلامی کے رہنما حمید الحق، پختون ملی عوامی پارٹی کے رہنما مختار یوسف زئی،احمد شاہ، نیلم چٹان ایڈووکیٹ اور دیگر نے خطاب کیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں