حج معاملات کی نگرانی کرینگے،شکایت آئی تووزارت مذہبی امور کی خیرنہیں:اسلام آباد ہائیکورٹ

حج معاملات کی نگرانی کرینگے،شکایت آئی تووزارت مذہبی امور کی خیرنہیں:اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد(اپنے نامہ نگار سے )اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے عازمین حج کومکمل سہولیات فراہم کرنے کاحکم جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ اس سال ہم بھی حج کے معاملات کی نگرانی کریں گے اگر کسی نے ٹیکسی سے متعلق بھی شکایت کی تو وزارت مذہبی امور کی خیر نہیں، سارے کیسز التواء میں رکھ رہے ہیں۔

اگست کے پہلے ہفتہ میں دوبارہ سماعت کریں گے ،گزشتہ روز نجی کمپنیز کی حج کوٹہ سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران وزارت مذہبی مذہبی امور کا نمائندہ عدالت میں پیش ہوا،عدالت نے استفسار کیاکہ وزراء ،سیکرٹری اور دیگر کے ساتھ کتنے بندے حج پر جاتے ہیں، مذہبی امور کے نمائندے نے جواب دیاکہ وزراء اور سیکرٹریز کے ساتھ کوئی نہیں جاتا،جسٹس ارباب طاہر نے ریمارکس دیئے کہ آپ حاجی ہیں ایسے مت کہیں،ہمیں معلوم ہے ہر سال ان کے ساتھ بندے جاتے ہیں، امید ہے آپ سچ بولیں گے ، ہر سال پانچ پانچ بندے سیکرٹریز اور وزراء اپنی طرف سے بھیجتے ہیں،ہم ایف آئی اے سے بھی ساری تفصیل منگوالینگے ، آپ جھوٹ نہ بولیے گا وہ آپکے گلے فٹ ہو جائے گا ،ہم سارا فرانزک کروائیں گے کہ کتنا کوٹہ دیا گیا ہے ،عدالت نے پرائیویٹ کمپنی سے پوچھا کہ اس سال کتنا کوٹہ ملا اور کتنے افراد کو بھیجیں گے ؟ آپ کے حجاج کب جائیں گے ،نجی کمپنی کے نمائندے نے کہا حجاج مئی کے آخر میں جائیں گے ، جسٹس ارباب طاہر نے کہا دور دراز کے لوگ حج و عمرہ پر جاتے ہیں،انہیں آگاہی دی جائے کہ کوئی شکایت ہو تو کیسے کریں، عدالت نے نمائند وزارت مذہبی امورسے کہاحج سے واپس آکر ہمارے پاس آئیں، مختلف گروپس کے لوگوں کو بلا کر پوچھیں گے ،1800 افراد گئے کیا سہولت فراہم کی،ہمارے طبی عملہ کے لوگ بھی جاتے ہیں لیکن وہاں نظر کوئی نہیں آتا،اس سال حج میں وزارت کی کارکردگی دیکھیں گے پھر ان کیسز کا فیصلہ کریں گے ،جسٹس ارباب طاہر نے وزارت مذہبی امور کے حکام سے کہا ایک بھی شکایت آئی تو پھر نہیں چھوڑیں گے ۔عدالت نے سماعت اگست کے پہلے ہفتہ تک ملتوی کردی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں