نابالغ ملزم زنااورقتل بھی کرے توکیاچھوڑدیں؟سپریم کورٹ

نابالغ ملزم زنااورقتل بھی کرے توکیاچھوڑدیں؟سپریم کورٹ

اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ نے 15سالہ بچی کے ساتھ گینگ ریپ کرنے والے 3 ملزمان کی درخواست ضمانت خارج کردی،جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اگر ملزم نا بالغ ہے اور وہ زنا کرے اورقتل بھی کرے توکیااسے چھوڑ دیا جائے ؟۔۔۔

 سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں3رکنی بینچ نے مختلف کیسز کی سماعت کی،ریپ کیس میں گرفتار ملزم عثمان علی کی درخواست ضمانت پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا ہم نے تین ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایات دی ہیں، لڑکی کے بیان کی موجودگی میں کس طرح ملزمان کو ضمانت دیں،درخواست گزار کے وکیل نے کہا ان کے موکل نابالغ ہیں،اس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا اگر ملزم نابالغ ہے اوروہ زنا بھی کرے اور قتل بھی کرے توکیااسے چھوڑ دیا جائے ،جسٹس امین الدین خان نے درخواست خارج کرنے کاحکم سنادیا،مزیدبرآں سپریم کورٹ نے پاکپتن میں پولیس اہلکار کو قتل کرنے کے الزام میں انسداد دہشت گردی عدالت سے عمرقید کی سزاپانے والے ملزم صبح صادق کو 13سال بعد بری کردیا،سزا کو لاہور ہائی کورٹ نے برقراررکھا تھا، جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ملزم صبح صادق کی سزا کے خلاف دائر اپیل پر سماعت کی ،جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیا شناخت پریڈ سپریم کورٹ کے وضع کردہ اصولوں کے مطابق ہوئی تھی۔ وکیل کا کہنا تھا کہ رات 9بجکر40منٹ کا واقعہ ہے جس وقت اندھیرا تھا، درخواست گزار 2جون2011کو گرفتار ہوااور4جون2011کو شناخت پریڈ ہوئی، جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ رائج قانون کے تحت شناخت پریڈ نہیں ہوئی۔ عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے قراردیا کہ فیصلے کی تفصیلی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی،اگر درخواست گزارکسی اورکیس میں مطلوب نہیں تواسے فوری طور پر رہاکیا جائے ۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں