پنجاب اسمبلی: ضمنی الیکشن میں مبینہ دھاندلی، پولیس مداخلت کیخلاف اپوزیشن کا احتجاج، شور شرابا

پنجاب اسمبلی: ضمنی الیکشن میں مبینہ دھاندلی، پولیس مداخلت کیخلاف اپوزیشن کا احتجاج، شور شرابا

لاہور(سیاسی رپورٹر سے)پنجاب اسمبلی میں ضمنی الیکشن کے دوران مبینہ دھاندلی اور پولیس کی مداخلت کے خلاف اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا، حکومت اور اپوزیشن کے ارکان آمنے سامنے ، اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کر دی۔۔۔

 حکومت کی جانب سے کورم پورا کرنے میں ناکامی پر ڈپٹی سپیکر کو آج تک اجلاس ملتوی کرنا پڑ گیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کااجلاس 2 گھنٹے 38 منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی  سپیکر ظہیر اقبال چنڑ کی زیر صدارت گزشتہ روز شروع ہوا ۔ نو منتخب رکن اعجاز عالم مسیح نے اپنی رکنیت کاحلف اٹھایا، اجلاس کے آغاز میں ہی اپوزیشن نے ضمنی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کا معاملہ اٹھا دیا۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ دھاندلی کے خلاف ایوان کے اندر اور باہر احتجاج ہوگا ،حکومتی ارکان کی مداخلت  پر ایوان میں شور شرابا برپا ہوگیا۔ اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے کہا کہ ضمنی انتخاب میں پولیس کا بدترین استعمال ہوا، تین دن پہلے پریذائیڈنگ افسر سے فارم 45پر دستخط کروائے گئے ،ہمارے پولنگ ایجنٹس کو اٹھایا گیا ، ہمیں قصور کی سیٹ پر پچیس ہزار سے ہروایا گیا ، کون سے دہشت گرد پولنگ اسٹیشن جانے تھے جو انٹر نیٹ بند کر دئیے گئے ۔وزیر پارلیمانی امور میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے جواب میں کہا کہ پنجاب میں الیکشن صاف و شفاف ہوئے ،پی ٹی آئی والے اپنا ووٹر ہی نہ نکال سکے ، غنڈہ گردی کی مثال نارووال میں پیش گئی،ہمارے کارکن محمد یوسف کو سر پر ڈنڈے مار کر شہید کردیا گیا ، نگران حکومت کی طرح ہماری حکومت نے ان کو انتخابی مہم سے نہیں روکا۔ اپوزیشن رہنما رانا آفتاب احمد خان نے کہا کہ تقریبا حکومت کا کام تمام ہونے والا ہے قبلہ درست کرلیں ،جیلیں سب نے دیکھی ہیں خیراتی سیٹوں والے نہ بولیں، اپنا ٹی اے ڈی اے لیں اور موج کریں ۔ سنی اتحاد کونسل کے رکن حافظ فرحت عباس نے کہا کہ یہ کس طرح الیکشن جیتے ؟، کیاہم پر مقدمات نہیں بنائے گئے ، وزیر خزانہ نے خود اعتراف کر لیا نگران حکومت نے الیکشن مہم نہ چلانے دی، یہ ثبوت مانگتے ہیں تو ہم ثبوت دیتے ہیں، اجلاس کے دوران بھرپور احتجاج کے بعد اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کر دی ،حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام ہوگئی تو ڈپٹی سپیکر نے آج تک اجلاس ملتوی کردیا۔بعدازاں احاطہ پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے دعویٰ کیا ہے کہ گھوسٹ پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ،8فروری سے آج تک فسطائیت و جبر سے جو کام ہو رہا تھا 21اپریل کو آخری حد تک پہنچ گیا ،جو دھاندلی کروا رہے ان سے کہوں گا لوگوں کا اس سسٹم سے اعتماد اٹھ گیا ، احتجاجی تحریک کا پلان ہے اس میں ضمنی انتخابات دھاندلی کی شق بھی شامل ہوگئی ،ڈائیلاگ کس سے کریں ان سے کریں جنہوں نے مینڈیٹ چوری کیا ؟جب ڈائیلاگ کرنے والے آئیں گے تو ڈائیلاگ کر لیں گے ،حکومت کی باگ دوڑ تو کسی اور کے حوالے ہے ان سے بات کیوں کریں۔ چیف وہپ رانا شہباز نے کہا کہ فرعون کا الیکشن تھا جس طرح ہمیں ہٹایا زمانہ خود ہی بتائے گا ، مذاکرات کسی سے نہیں کریں گے ، پرویز الٰہی و فیملی کے ساتھ زیادتی ہوئی ، موسیٰ الٰہی کو 76 ہزار ووٹ ملنا دھاندلی کی بڑی مثال ہے ، مستقبل میں فرعونوں کے لئے نئی حکمت عملی ہوگی۔ پنجاب کے وزیر زراعت عاشق حسین کرمانی ، وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر،وزیر معدنیات شیر علی گورچانی اور وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے بھی احاطہ اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عوام نے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کے جھوٹے بیانیے کو پاش پاش کرتے ہوئے ثابت کر دیا کہ ان کو انتشار ، فساد کا ایجنڈا نہیں چاہیے ،پنجاب ن لیگ کا گڑھ ہے اور رہے گا،مریم نواز کی خدمت کی سیاست کو ضمنی انتخاب میں عوام نے ووٹ دیا۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں