ایل این جی ریفرنس5سال بعدواپس، عباسی سمیت تمام بری

ایل این جی ریفرنس5سال بعدواپس، عباسی سمیت تمام بری

اسلام آباد(رضوان قاضی)قومی احتساب بیورو نے پانچ سال بعدایل این جی ریفرنس واپس لے لیا،جس پراحتساب عدالت نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل ، پی ایس او کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر شیخ عمران الحق اور سابق چیئرمین اوگرا سعید احمد خان سمیت تمام ملزمان کوبری کردیا۔

نیب نے ریفرنس میں ملزمان پر قومی خزانے کو 21 ارب روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام عائدکیاتھا، احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے ایل این جی ریفرنس کی سماعت کی، شاہد خاقان عباسی اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے ۔ نیب پراسیکیوٹر اظہر مقبول نے درخواست دائرکرتے ہوئے موقف اپنایا کہ نیب شاہد خاقان عباسی ودیگرکے خلاف ریفرنس واپس لے رہا ہے ،عدالت نے نیب کی ریفرنس واپس لینے کی درخواست منظور کر لی ۔ واضح رہے کہ نیب نے اسی کیس میں 18جولائی2019 کو لاہور جاتے ہوئے موٹروے پر شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا اور اسلام آباد کی احتساب عدالت پیش کرکے جسمانی ریمانڈ لیا ،11 اکتوبر تک جسمانی ریمانڈ پر رہنے کے بعد شاہد خاقان عباسی کو جوڈیشل کیا گیا اور احتساب عدالت سے ضمانت نہ ملنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا جہاں سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے 25 فروری 2020 کو شاہد خاقان عباسی کی ضمانت منظور کی ، ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل ، پی ایس او کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر شیخ عمران الحق اور اوگرا کے سابق چیئرمین سعید احمد خان سمیت دیگر ملزمان پر قومی خزانے کو 21 ارب روپے کا نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا گیا تھا ۔ 6 اگست 2020 کو نیب کی جانب سے ریفرنس سماعت کے لئے احتساب عدالت میں جمع کرایا گیا ، ایل این جی سے متعلق اس ضمنی ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ، سابق چیئرمین ایس ایس جی سی بورڈ مفتاح اسماعیل ، سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق ، سابق چیئرمین پی کیو اے آغا جان اختر ، سابق چیئرمین اوگرا سعید احمد خان ، سابق ممبر آئل اوگرا عامر نسیم ، چیئر پرسن اوگرا عظمیٰ عادل خان ، سابق ایم ڈی پی ایس او شاہد ایم اسلام ، ڈائریکٹر اینگرو کارپوریشن لمیٹڈ عبدالصمد دائود ، ایم ڈی ایس ایس جی سی ایل امین ، سابق وزیر اعظم کے صاحبزادے عبداللہ خاقان عباسی ، شاہد خاقان عباسی کی ایئر لائن کے ایم ڈی چودھری اسلم کو ملزم نامزد کیا گیا تھا ۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں