سپریم کورٹ فیصلے سے حکومت کی دو تہائی اکثریت ختم ہوسکتی

سپریم کورٹ فیصلے سے حکومت کی دو تہائی اکثریت ختم ہوسکتی

اسلام آباد(وقارعلی سید)سپریم کورٹ کے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے فیصلے کے بعد حکمران اتحاد اور جمعیت علما اسلام مجموعی طور پر 77 مخصوص نشستوں سے محروم ہوسکتی ہیں۔۔۔

قومی اسمبلی میں حکمران اتحاد کی دوتہائی اکثریت سادہ اکثریت میں تبدیل ہوسکتی ہے ،جس کے بعد حکمران اتحاد کے ارکان کی تعداد 224سے کم ہوکر 204رہ جائے گی، قومی اسمبلی میں حکمران اتحاد کی20نشستیں کم ہوجائیں گی، 23 سیٹیں ملنے کی صورت میں سنی اتحاد کے ارکان کی تعداد 107 ہو جائیگی ۔ پنجاب سے قومی اسمبلی کی مخصوص 12 جبکہ خیبرپختونخوا سے 8 نشستیں ختم ہو سکتی ہیں،قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن 15،پیپلزپارٹی 5جبکہ جے یو آئی کی تین نشستیں کم ہوسکتی ہیں،قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کو خواتین کی 14اور ایک اقلیتی مخصوص نشست ، پیپلز پارٹی کو خواتین کی 4،اورایک اقلیتی نشست اور جے یو آئی کو خواتین کی 2اور ایک اقلیتی مخصوص نشست اضافی الاٹ کی گئی تھیں ۔ پنجاب اسمبلی میں 27 نشستوں پر ارکان کی رکنیت ختم ہو سکتی ہے ،جن میں خواتین کی 24اور تین اقلیتی نشستیں شامل ہیں،خیبرپختونخوا اسمبلی میں 25 اراکین کی مخصوص نشستیں پر اراکین کی نشست ختم ہو سکتی ہیں جن میں خواتین کی 21اور چار اقلیتی نشستیں کم ہوسکتی ہے ،سندھ اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر 2 ارکان کی رکنیت متاثر ہوسکتی ہے ،جبکہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن کی تعداد صرف28رہ جائے گی جس کے بعد زیر التوا سینیٹ انتخابات میں سنی اتحاد کو گیارہ میں سے 9نشستوں پر واضح برتری حاصل ہوسکتی ہے۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں