بجلی بلوں کی پرنٹنگ پر نیا بحران پیدا ہونے کاخدشہ

بجلی بلوں کی پرنٹنگ پر نیا بحران پیدا ہونے کاخدشہ

لاہور (اپنے کامرس رپورٹر سے ) لیسکو میں بل پرنٹنگ کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ لیسکو کے بل پرنٹنگ کرنے والی کمپنی کے ساتھ معاہدہ آئندہ ہفتے 12 مئی کو ختم ہو جائے گا، لیسکو نے نئی کمپنی کے ساتھ تاحال معاہدہ نہیں کیا۔

جس کے باعث ماہانہ 60سے 62ارب روپے کی بلنگ متاثر ہوگی۔ پرنٹنگ نہ ہونے سے صارفین کو بروقت بلنگ نہیں ہوپائے گی، لیسکو کو موجودہ کمپنی نے کئی بار تحریر ی طور پر آگاہ بھی کیا مگر انتظامیہ خاموش ہے ، بروقت بلنگ نہ ہونے سے صارفین کے ساتھ ساتھ لیسکو کو بھی مالی مشکلات کا سامنا رہے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لیسکو انتظامیہ کی آپسی لڑائی نے لیسکو کو اس بحران میں مبتلا کیا۔ادھر لیسکو میں پابندی کے باوجود افسروں کو او ایس ڈی بنا کر ان کی جگہ دوسرے افسر تعینات کر دئیے گئے ۔ذرائع نے بتایا چیف ایگزیکٹو شاہد حیدر نے افسروں کو دو سے تین روز تک ہیڈکوارٹرز میں بٹھا کر مزید تقرریاں کی ہیں۔وزارت پاور ڈویژن نے تبادلوں پر پابندی لگا رکھی ہے ۔ اس پابندی کی وجہ سے ڈسکوز میں جن افسروں کو ہٹانا ضروری خیال کیا جا رہا ہے انہیں ہٹا کر ضروری تقرریاں کرنے کے لئے او ایس ڈی بنانے کا طریقہ کار اپنایا گیا ۔ ایس ای جی ایس او فاروق عمر کو تبدیل کر کے منیجر ٹی ایس ،جی ایس سی سے آفتاب حسین بٹ کواو ایس ڈی بنا کر منیجر جی ایس او لگانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ۔ ڈپٹی کمرشل منیجر ناردرن سرکل اقبال انور کو معطل کر دیا گیا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں