چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کیخلاف درخواست خارج

 چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کیخلاف درخواست خارج

اسلام آباد(اپنے نامہ نگار سے )اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق کی عدالت نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی تعیناتی کے خلاف درخواست نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔

گزشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزارپی ٹی آئی رہنما اکرم خان باری اپنے وکیل کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ سکندر سلطان راجہ جب تعینات ہوئے تب حاضر سروس بیوروکریٹ تھے ،سپریم کورٹ فیصلہ کے مطابق سینئر سول سرونٹ کو تعینات نہیں کیاجاسکتا،گریڈ22 کے ریٹائرڈ افسروں کو تعینات کیاجاسکتاہے ،چیف الیکشن کمشنر حاضرسروس ملازم ہیں۔چیف جسٹس نے کہاکہ مجھے مطمئن کریں،کچھ ثابت کریں،سیٹی کی آواز آئے گی تو میں آگے بھی اطلاع دوں گا ناں !، درخواستگزار وکیل نے کہاکہ مجھے وقت دے دیں،میں بریف کردوں گا ،دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل بغیر نوٹس روسٹرم پر آ گئے اور کہاکہ میرے پاس چیف الیکشن کمشنر بننے سے قبل ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن ہے ،چیف جسٹس نے کہاکہ آپ کو بلایاہی نہیں اور نہ نوٹس ہوئے ابھی،لگتاہے آپ کو بہت جلدی ہے ،الیکشن کمیشن وکیل نے کہاکہ 24 جنوری 2020 کو چیف الیکشن کمشنر بنایاگیا وہ نومبر 2019 کو ریٹائرڈ ہوچکے تھے ،چیف جسٹس نے درخواست گزار وکیل سے کہاکہ یہ دیکھ لیں وہ تو ریٹائر ہو چکے تھے ، اوکے شکریہ !، اس کو دیکھ لیتے ہیں ۔بعد ازاں عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کرنے کا حکم سنادیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں