وفاقی اداروں میں ماہانہ 37ہزار اجرت نہ دیئے جانے کا انکشاف

وفاقی اداروں میں ماہانہ 37ہزار اجرت نہ دیئے جانے کا انکشاف

اسلام آباد(نامہ نگار، نیوز ایجنسیاں )قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رہنما آغا رفیع اللہ نے انکشاف کیا کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے اعلان کے باوجود ابھی تک وفاقی اداروں میں ماہانہ کم از کم 37 ہزار اجرت ادا نہیں کی جا رہی ۔

اس پر سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ سب کو یکم جولائی سے ہی 37 ہزار کے مطابق تنخواہیں ادا کی جائیں گی۔ اگر ایسا نہیں ہو گا تو میں خود اس معاملے کو دیکھوں گا ۔ وقفہ سوالات کے دوران پارلیمانی سیکرٹری برائے بین الصوبائی رابطہ کرن ڈار نے کہا کہ کم سے کم اجرت کے اطلاق کو یقینی بنانے کیلئے حکومت اقدامات کر رہی ہے ۔ وزیر اطلاعات نے بتایاکہ غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ نہ ہی پاسپورٹ جاری کیا جاتا ہے ۔ بیرونی مشنز غیرملکیوں کی شہریت کی سند جاری کرنے کے مجاز نہیں ۔یکم اپریل 2022سے 31اگست 2024تک 7075افراد سمند ر پار ملازمت کارپوریشن کے ذریعے ملازمت کے لئے بیرونی ملک گئے ۔ آغاز رفیع اللہ نے کہاکہ دل چاہ رہا ہے محسن نقوی کو ایک دفعہ اس ایوان میں دیکھ لوں، کبھی ان کو بھی بلائیں جس پر سپیکر نے کہاکہ ان کو بلوا لوں گا، میں ان کو خود بلواؤں گا۔ وزیر اطلاعات نے بتایاکہ سی ڈی اے بورڈ نے جولائی میں سیکٹر ای بارہ کے الاٹیوں پر 9000روپے فی مربع گز کے ترقیاتی چارجز عائد کرنے کی منظوری دی جوکہ تین سہ ماہی اقساط میں قابل ادائیگی ہیں۔ ایوان کو بتایاگیاکہ اسلام آباد میں کل 281پبلک پارکس ہیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں