گاڑیوں کے سائلنسرز سے نکلنے والا دھواں سموگ کا بڑاسبب

گاڑیوں کے سائلنسرز سے نکلنے والا دھواں سموگ کا بڑاسبب

لاہور(سہیل احمد قیصر،شیخ زین العابدین) کاروں،بائیکس اور دیگر ٹرانسپورٹ کے سائلنسرز سے نکلنے والا دھواں سموگ کا سب سے بڑا مدد گار بن گیا۔۔۔

ایندھن میں والی  ملاوٹ بھی بڑی وجہ بن گئی جبکہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ کا سسٹم نہ ہونا، پرائیوٹ گاڑیوں کا زیادہ استعمال اور ہیوی ٹرانسپورٹ سے نکلنے والا دھواں سموگ میں 45 فیصد حصہ ڈال رہا ہے ۔ پنجاب حکومت کی تخفیف سموگ رپورٹ میں قرار دیا گیا ہے کہ سموگ پیدا ہونے میں گاڑیوں سے خارج ہونے والے دھوئیں کا حصہ 83فیصد تک پہنچ چکا ہے ،پٹرول اور ڈیزل میں کی جانے والی ملاوٹ کو روکنے کا کوئی موثر طریقہ کار نہیں ۔سموگ کی بڑی وجہ ہے کہ پنجاب میں کم و بیش 2 کروڑ 50 لاکھ چھوٹی بڑی گاڑیاں یومیہ 8 کروڑ لٹر پٹرول اور9 کروڑ لٹر تک ڈیزل جلاتی ہیں ۔لاہور میں80لاکھ گاڑیاں اور بائیکس شاہراہوں پر رواں دواں ہیں ۔ لاہور میں نظر آنے والی سرمئی اور پیلے رنگ کی سموگ گاڑیوں کے سائلنسرز سے بڑی مقدار میں نکلنے والے دھویں کے باعث ہی ہے ۔ گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ آبادی کے تناسب سے کم ہونا بھی فضائی آلودگی کی وجہ ہے ،2018 میں لاہور کا پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم بند ہوگیا جسکے بعد ماس ٹرانزٹ کے علاوہ کوئی روٹ فعال نہیں۔محکمہ ٹرانسپورٹ اعداد و شمار کے مطابق بہاولپور میں 42 جبکہ فیصل آباد میں 100 بسوں کی کمی ،لاہور میں دو کروڑ کی آبادی کیلئے 1574 بسیں، پرپل اور بلیو لائن ٹرین درکار ہیں۔ لاہور میں صرف 188 بسیں پبلک ٹرانسپورٹ کا بوجھ اٹھائے ہوئے ہیں،راولپنڈی میں 78 سے زائد اورملتان میں 300 بسیں درکار ہیں۔بسوں کی کمی سے لوگ ذاتی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں استعمال کرتے ہیں جو فضائی آلودگی بڑھانے کا سبب بنتی ہیں ۔ سیکرٹری ٹرانسپورٹ احمد جاوید قاضی نے بتایا نئی بسیں چلانے پر کام ہورہاہے جس سے آلودگی کم ہوگی، گزشتہ برس کی نسبت فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کرنے والی گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا لیکن یہ اب بھی کم ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں