حکومت کا لا باغ ڈیم کی طرح متنازعہ منصوبے نہ بنائے:بلاول بھٹو
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی) دریائے سندھ پر کینال منصوبے کے حوالے سے پاکستان پیپلزپارٹی اور وفاق میں اختلافات شدید ہوگئے ہیں، حکومت نے بلاول بھٹو زرداری کو منانے کی کوششیں شروع کردی ہیں جبکہ چیئرمین پیپلزپارٹی نے وزیراعظم سے ملاقات کی پیشکش پر معذرت کرلی اور بیرون ملک چلے گئے ۔
بلاول بھٹو کا دبئی سے یورپ جانے کا امکان ہے ۔ پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بھی ملتوی کردیاگیاہے ۔ بلاول نے کہا ہے کہ حکومت کالا باغ ڈیم کی طرح متنازعہ منصوبے نہ بنائے ، اگر سندھ اور بلوچستان کے اعتراضات نہیں سنیں گئے تو اس پورے منصوبے کو متنازع بنائیں گے ۔ بلاول بھٹو نے دریائے سندھ پرمزید کینالوں کے وفاقی منصوبے کے حوالے سے اہم ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ متنازع منصوبے شروع کرنے کے بجائے اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے ، اپنی رائے کو زبردستی مسلط کرنے سے منفی اثرات مرتب ہوں گے ، زبردستی رائے مسلط کرنے سے سیاست، زراعت اور معیشت متاثر ہوگی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنے فیصلے پرغور کرے ، ہم وفاقی حکومت کو سمجھانے کی کوشش کریں گے ، پیپلز پارٹی گرین سندھ کا منصوبہ وفاقی حکومت سے شیئر کرے گی، وفاقی حکومت بھی اپنے پوائنٹس ہم سے شیئر کرے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی زراعت کو معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھتی ہے ، ہم نے زراعت کو سپورٹ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ، سندھ کو سرسبز بنانے کے منصوبے کی کامیابی کے خواہاں ہیں۔بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ کسانوں کو سندھ سرسبز منصوبے سے فائدہ دینا چاہتے ہیں، پہلے مرحلے میں آباد علاقوں میں کوآپریٹو فارمنگ شروع کرنا چاہتے ہیں۔ وفاق کی جانب سے تعاون اور مدد سے چھوٹے زمینداروں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔بلاول بھٹو کی وطن واپسی پر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوگا، جس میں حکومت سے اتحاد سے متعلق اہم فیصلے کیے جانے کا امکان ہے ۔