کرم:جھڑپوں میں مزید30افرا د جاں بحق،تنازعات کے خاتمے کیلئے کمیشن بنانے کا فیصلہ

کرم:جھڑپوں میں مزید30افرا د جاں بحق،تنازعات کے خاتمے کیلئے کمیشن بنانے کا فیصلہ

اسلام آباد،پشاور ، پارا چنار (دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں )ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 43 اموات کے بعد جھڑپوں میں شدت آگئی، پولیس کے مطابق فائرنگ کے واقعات میں مزید30افراد جاں بحق ، 30 زخمی ہوگئے۔

زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں دکانوں اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا، حالات کشیدہ ہونے کے باعث دکانیں اور تمام تعلیمی ادارے بند کر دئیے گئے ، علاقے سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ۔کشیدہ صورتحال کے پیش نظر خیبرپختونخوا حکومت نے تنازعات کے خاتمے کیلئے کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، آفتاب عالم کا کہنا تھا کہ کُرم میں سب سے بڑا مسئلہ اراضی تنازعات ہیں ، تنازعات کے حل کے لیے اعلی ٰسطح کمیشن قائم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کُرم میں رونما ہونے والے تمام واقعات پر رپورٹ بنا کر وزیر اعلیٰ اور دیگر اعلیٰ حکام کو پیش کریں گے ، اس سے قبل جتنے کمیشن اور کمیٹیاں بنائی گئیں تھیں وہ کسی نہ کسی ایک فریق کو قبول نہیں ہوتی تھیں ، اس بار فریقین کی مرضی کے مطابق کمیشن بنائیں گے جو سب کو قابل قبول ہوگا۔ ادھر کرم کی تحصیل لوئر کرم کے علاقے علیزئی اور بگن کے قبائل کے درمیان شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری اس کے علاوہ بالش خیل، خار کلی اور کنج علیزئی اور مقبل قبائل کے مابین بھی فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ فریقین ایک دوسرے کو بھاری اور خودکار ا سلحہ سے نشانہ بنا رہے ہیں۔

چیئرمین پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک محمد حیات حسن نے کہا ہے کہ خراب حالات کے باعث کرم میں تعلیمی ادارے بند ہیں۔دوسری جانب ضلع کرم میں حالات سخت کشیدہ ہونے کے بعد خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے بھیجے گئے اعلیٰ سطح کے حکومتی وفد کے ہیلی کاپٹر کے قریب فائرنگ کی گئی ۔ ذرائع کے مطابق فائرنگ سے حکومتی وفد اور ہیلی کاپٹر محفوظ رہے ۔تاہم سابق وفاقی وزیر ساجد حسین طوری نے وا قعہ کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہیلی کاپٹر پرکوئی فائرنگ نہیں ہوئی، میں خود ہیلی کاپٹر میں موجود تھا، ہم پشاور سے پہلے کوہاٹ گئے ۔ساجد حسین طوری کا کہنا تھا کہ کوہاٹ سے پاراچنار آئے اور میٹنگ کے بعد ہم پشاور پہنچ گئے ۔صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم نے بھی فائرنگ کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا، فائرنگ کی خبریں جھو ٹ ہیں۔ وزیر قانون آفتاب عالم نے بتایا کہ حکومتی وفد نے ضلع کُرم کے دورے پر فریقین سے ملاقات کی اور جلد معاملات حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

وفد میں مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف، چیف سیکر ٹر ی ندیم اسلم چودھری اور آئی جی اختر حیات خان گنڈاپور شامل تھے ۔وفد کو ضلع کرم میں جاری کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے لواحقین اور علاقہ عمائدین سے ملاقات اور کرم ایجنسی کے تنازعات کے حل کے بارے میں مقامی عمائدین سے مشاورت کرنے کی ہدایت کی گئی۔کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے کہا کہ علاقے میں امن بحال کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جب کہ کرم سے پیپلز پارٹی کے سابق ایم این اے ساجد حسین طوری نے تصدیق کی کہ امن کی کوششوں کے لیے ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اس حوالے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیر اہم ویڈیو لنک اجلاس ہوا جس میں ضلع کرم کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔کرم کا دورہ کرنے والے حکومتی وفد نے وزیراعلیٰ کو ابتدائی رپورٹ پیش کی جس میں پارا چنار میں عمائدین سے ملاقات اور تنازع کے حل کی تجاویز پیش کیں ۔

وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پور نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرم تنازع کے پرامن اور پائیدار حل کیلئے کوششیں کر رہے ہیں، کرم کی صورتحال کی خود نگرانی کر رہا ہوں، گزشتہ روزکاواقعہ انتہائی افسوسناک اورقابل مذمت ہے ، سوگوارخاندانوں کے غم میں برابرکے شریک ہیں ۔وزیر اعلی نے فریقین سے اپیل ہے کہ سیز فائر کریں تاکہ تناز ع کے حل کی طرف پیشرفت ہوسکے ۔ اے این پی نے سانحہ کرم کے خلاف کل یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا ، صوبہ بھر کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں پریس کلب کے سامنے دوپہر 2 بجے احتجاجی مظاہرے ہوں گے ، مظاہروں میں سانحہ کرم سمیت تمام شہدا کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کی جائے گی ،گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سرکاری ہیلی کاپٹر پر فائرنگ کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے ، انہوں نے کہا کہ کرم میں قیام امن کے لئے سنجیدہ کوششیں کرنا ہونگی ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں