بیلا روس کے صدر کی اسلام آباد آمد، تجارت کے فروغ کیلئے 8 مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط

بیلا روس کے صدر کی اسلام آباد آمد، تجارت کے فروغ کیلئے 8 مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط

اسلام آباد(نامہ نگار،وقائع نگار،خصوصی نیوز رپورٹر، اے پی پی )بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شنکو تین روزہ دورہ پر پاکستان پہنچ گئے جبکہ پاکستان، بیلاروس بزنس فورم کے دوران دونوں ملکوں میں تجارت کے فروغ کے لئے بزنس ٹو بزنس 8 مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے راولپنڈی کے پی اے ایف نور خان ایئر بیس پر بیلاروس کے صدر کا استقبال کیا۔نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور سینئر سرکاری حکام بھی مہمان کے استقبال کیلئے موجود تھے ۔ وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق بیلاروس کے صدر وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر 25 سے 27 نومبر تک پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ اس دوران صدر لوکا شنکو اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات ہو گی اور دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر بھی بات چیت ہو گی۔ بیلاروس اور پاکستان کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہونگے ۔ بیلاروس کے وزیر خارجہ کی زیر قیادت 68 رکنی اعلیٰ سطحی وفد گزشتہ روز پاکستان پہنچا تھا۔وفد میں بیلاروس کی کابینہ کے اہم وزرا سمیت معروف کاروباری شخصیات اور سرمایہ کار شامل ہیں۔ ادھر پاکستان، بیلاروس بزنس فورم کے دوران دونوں ملکوں میں تجارت کے فروغ کے لئے بزنس ٹو بزنس 8 مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے گئے جن کے تحت بیلاروس ٹائرز ، ویٹرنری ادویات فراہم اور فارما انڈسٹری میں تعاون کریگا جبکہ توانائی اور صنعتی تعاون کیلئے ورکنگ گروپس کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا۔وزیر تجارت جام کمال خان اوربیلاروسی وزیر توانائی الیکسی کشنارینکو کے درمیان ملاقات میں تجارت میں اضافے کے لیے 2025-27 کے لیے روڈ میپ پر اتفاق کیا گیا۔

وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے بیلاروس کے وزیر توانائی کے ہمراہ بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا موجودہ تجارتی حجم دونوں ممالک کی اقتصادی صلاحیتوں کی عکاسی نہیں کرتا۔وفاقی وزیر نے کہا پاکستان میں بیلاروس کے ٹریکٹرز پائیداری اور مضبوطی کی علامت سمجھے جاتے ہیں اور یہاں مقامی مارکیٹ میں ان کی طلب بہت زیادہ ہے ۔پاکستان بیلاروس سے ٹیکنالوجی منتقلی اور مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کا خواہاں ہے ۔ جام کمال نے کہا غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے توانائی، زراعت، آئی ٹی اور دیگر شعبے کھلے ہیں۔پاکستان سے گوشت، ڈیری، زرعی مصنوعات اور کاغذی مصنوعات کی برآمدات بڑھائی جا سکتی ہیں۔ جام کمال نے کہا دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں سے کاروباری افراد کو نئے مواقع میسر آئیں گے ۔فورم سے خطاب کرتے ہوئے الیکسی کشنارینکو نے کہا موجودہ تعاون کی صلاحیت ہمیں اپنے ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور انسانی بنیادوں پر تعلقات کو آگے بڑھانے کے لیے اہداف طے کرنے اور حاصل کرنے کی اجازت دیتی ہے ۔انہوں نے فورم پر اعتماد کا اظہار کیا جو تجارت، صنعتی پیداوار، زراعت، صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم میں نئے مشترکہ منصوبوں کو فروغ دے گا۔اس موقع پر پاکستان بیلاروس بزنس فورم کے دوران آٹھ مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے گئے ۔پاکستان اور بیلاروس کے درمیان 5 سال کے لئے نیوٹری فوڈ اینڈ فارماسیوٹیکلز کمپنی اور بیلاکٹ کی جانب سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ۔

سال 2025 میں مصنوعات کی فراہمی کے لئے شہزاد ٹریڈ لنکس اور منسک موٹر پلانٹ نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ۔ شہزاد ٹریڈ لنکس اور بیلشینا کے مابین پاکستانی منڈی میں ٹائرز کی فراہمی کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے ۔ویٹرنری ادویات کی فراہمی کے لئے مصطفی برادرز اور بیل وٹونیفارم کے مابین معاہدہ طے پایا ۔ نیشنل لاجسٹک کارپوریشن اور بیلٹاموز سروس کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے ۔فارما انڈسٹری میں تعاون پر بائیو میڈیکل سسٹم اور بیلمیڈپریپریٹری کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے ۔ مصنوعات کی فراہمی کے لئے راس انٹرنیشنل ٹریڈنگ اور بیلٹس ویٹمیٹ کے مابین معاہدہ طے پایا اور پاکستان کی جانب سے گرین کارپوریشن انیشی ایٹو اور بیلاروس کی منسک ٹریکٹر ورکس کمپنیوں کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ۔نائب وزیراعظم ،وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے وزارت خارجہ میں بیلاروس کے وزیر خارجہ میکسم رائزنکوف نے ملاقات کی جس میں دو طرفہ اور علاقائی امور اور صدر لوکاشینکو کے دورہ پاکستان کے ایجنڈے اور پروگرام پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ انہوں نے پاکستان بیلاروس تعلقات کی اہمیت پر زور دیا اور باہمی فائدہ مند تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔فریقین نے پاکستان اور بیلاروس کے درمیان دو طرفہ تبادلوں اور اعلیٰ سطح کے دوروں کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ صدر لوکاشینکو کے دورے سے دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔

وزرا نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال سمیت اہم علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا پاکستان سے ماسکو و بیلار وس تک براہ راست فلائٹ کے آپریشن شروع کرنے پر کام ہو رہا ہے جبکہ چین،افغانستان، سینٹرل ایشیا اور بیلا روس تک تجارتی کوریڈور بھی پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیلا روس کے وزیر ٹرانسپورٹ الیگزسی لیخنووچ سے ملاقات و مشترکہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں دونوں ممالک کے شعبہ مواصلات کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ بیلا روس کے وزیر ٹرانسپورٹ نے وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کو دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا وہ پاکستان سے ریلوے اور سڑک کے ذریعے روابط بڑھانا چاہتے ہیں،اب سرحدوں سے پار تجارت میں ہی ملکی معیشت کی مضبوطی اور دو طرفہ تعلقات کا فروغ مضمر ہے ۔وزیر دفاع ودفاعی پیداوار خواجہ محمد آصف سے بیلاروس کی ملٹری انڈسٹری کے وزیر مملکت پینٹس دمتری نے ملاقات کی۔ترجمان وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دفاع اور دفاعی پیداوار کے شعبے میں دوطرفہ تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں فریقین نے باہمی فائدہ مند شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین سے بیلا روس وزیر برائے صنعت الیگزینڈر یافیمواکی سربراہی میں وفد کے ساتھ ملاقات ہوئی ،دونوں فریقوں نے الیکٹرک گاڑیوں (EVs)کے شعبے میں بیلاروسی سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کے امکانات ، زرعی مشینری اور ٹریکٹر مینوفیکچرنگ پلانٹس کے شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا ۔رانا تنویر نے کہا پاکستان بیلاروس کے ساتھ فٹ بال، بستروں کے سامان،کھیلوں اور آؤٹ ڈور گیمز کا سامان، جوتے ، پلاسٹک اور دھاتی مصنوعات سمیت ربڑ جیسی اشیا کی برآمدات کے بیش بہا مواقع موجود ہیں۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں