سموگ میں کمی، تعمیراتی کام کی اجازت، بازار 8بجے تک بند کرنیکا فیصلہ برقرار
لاہور(دنیا نیوز ،کامرس رپورٹر،اے پی پی،آئی این پی)سموگ کی صورتحال میں بہتری پر پنجاب حکومت نے لاہور سمیت 4 اضلاع میں تعمیراتی کاموں کی اجازت دیدی، بازار 8 بجے تک بند کرنیکا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے۔
ڈی جی ماحولیات ڈاکٹر عمران حامد کے نوٹیفکیشن کیمطابق لاہور، گوجرانوالہ، ملتان اور فیصل آباد میں تعمیراتی کام کی اجازت ہوگی جبکہ زگ زیگ ٹیکنالوجی پر بھٹے بھی کام کر سکیں گے ۔ ہیوی ٹریفک پیرتا جمعرات اضلاع میں داخل ہوسکے گی،جمعہ سے اتوار تک داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ سرکاری و نجی دفاترکو100 فیصد عملے کے ساتھ کام کرنیکی اجازت ہوگی،دکانیں، مارکیٹس اور شاپنگ مالز8 بجے بند کرنیکا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے ، ریسٹورنٹس کی ان ڈور اور آئوٹ ڈور ڈائننگ10 بجے تک ہوگی جبکہ ہوڈ سسٹم نصب کیے بغیر باربی کیو کی اجازت نہیں ہوگی۔ سموگ کی شدت کم ہونے پر لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں چوتھے نمبر پر آگیا۔ شہر میں فضائی آلودگی کی مجموعی شرح 242 ریکارڈ کی گئی، ڈی ایچ اے کا اے کیو آئی 366 اور غازی روڈ انٹرچینج کا 294 رہا۔پنجاب میں فضائی آلودگی جانچنے کیلئے لاہور سمیت آلودگی میں سرفہرست شہروں میں 30ایئر کوالٹی مانیٹر نصب کردیئے گئے ۔منصوبے کے دوسرے مرحلے میں 25مزید مانیٹر لگائے جائینگے ۔ تازہ پیشرفت کے بعد لاہور میں آلودگی جانچنے کیلئے نصب مانیٹرز کی تعداد 8ہو گئی ۔
سینئر صوبائی وزیر پنجاب مریم اورنگزیب کے مطابق ٹی ایچ کیو کاہنہ، تھانہ جیا بگا، ٹیچنگ ہسپتال شاہدرہ، پنجاب یونیورسٹی، وائلڈ لائف پارک رائیونڈ میں نئے مانیٹرز نصب کر دیئے گئے ، برکی روڈ، پی کے ایل آئی، یو ای ٹی میں لگائے گئے مانیٹرز نے بھی کام شروع کر دیا ہے ۔فیصل آباد، شیخو پورہ میں ایک ایک، راولپنڈی میں تین، ملتان میں دو، گوجرانولہ میں دو، سیالکوٹ میں ایک اور بہاولپور میں دو مانیٹر لگائے جائینگے ۔ سرگودھا میں دو اور ڈی جی خان میں ایک مانیٹر بھی رواں ماہ کام شروع کر دینگے ۔تمام مانیٹرز ماحولیاتی تحفظ کے ادارے (ای پی اے )کے مرکزی کنٹرول روم سے جوڑے گئے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا مریم نواز پہلی وزیر اعلی ٰہیں جنہوں نے انسانی تحفظ کیلئے جدید ڈیجیٹل نظام لانے کا انقلاب برپا کیا ہے ۔ اس نظام سے ایئر کوالٹی کی مسلسل نگرانی ہوگی، یہ ماحولیاتی تحفظ کے مستقل حل کی طرف ایک اہم قدم ہے ۔یہ نظام فضائی معیار کے عالمی (اے کیو آئی)اطلاعاتی نظام سے منسلک ہوگا جس سے عوام اور محققین کو قابل اعتماد معلومات فراہم ہونگی اور اس سے فضائی آلودگی کی روک تھام کیلئے بروقت اقدامات ممکن ہونگے ۔ جدید نظام سے فضائی آلودگی کا بروقت پتا لگانے ، روک تھام اور درست ڈیٹا فراہمی میں مدد ملے گی۔