پی ٹی آئی مطالبات پر منفی ردعمل کا اظہار نہیں کیا، عرفان صدیقی
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مذاکراتی سیشن بہت بڑی پیشرفت ہے ، دنیا نیوز کے پروگرام‘‘دنیا مہربخاری کے ساتھ’’میں گفتگو کرتے عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی طرف سے کئی بار بانی تحریک انصاف کو مذاکرات کی پیش کی گئی۔۔۔
مگر انہوں نے اس کاجواب نہیں دیاتھا،کئی سالوں بعد تحریک انصاف باضابطہ مذاکرات کا حصہ بنی ہے ،ہم بڑی حد تک بااختیار ہیں،ہم سمجھتے ہیں کہ جو اعتماد ہم پر کیا گیا ہے ، اس اعتماد پر ہم پورا اتریں گے ، ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارے لیے بڑا گھر وزیراعظم ہاؤس ہے ، ہماری کمیٹی وزیراعظم کوجوابدہ ہے ۔ پی ٹی آئی نے سیاسی مذاکرات کی پہلی نشست میں عمران خان کی رہائی سمیت 9 مئی اور 26 نومبر پر کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ،ہم نے پی ٹی آئی کے مطالبات پر کسی منفی ردعمل کا اظہار نہیں کیا، ان کاکہنا تھا تحریک انصاف کی جانب سے رہنماؤ ں کی کمیٹی میں عدم شرکت تعجب کی با ت ہے ، اسد قیصرنے بتایا دوسے تین ارکان مصروفیات کی وجہ سے نہیں آسکے ، توقع رکھتے ہیں اگلی میٹنگ میں باقی کمیٹی کے ارکان بھی آئیں گے ۔ اسد قیصرنے مذاکرات کے دوران قبل ازوقت انتخابات کی بات نہیں کی۔سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی اراکین کی غیرحاضری پرتعجب نہیں ہونا چاہیے ، عمرایوب کی پشاورہائی کورٹ میں 8 کیسزمیں پیشی تھی، سلمان اکرم راجہ بھی عدالت میں تھے ۔ کرم میں جرگہ کی وجہ سے علی امین گنڈا پورنہیں آسکے ، یہ کہنا غلط ہے کہ علی امین گنڈا پورمذاکرات کے حق میں نہیں ہیں۔ہم نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے کہا بانی سے مشاورت کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکیں گے ،سپیکرچیمبرکوجلد بانی سے ملاقات بارے آگاہ کردیا جائے گا، جوڈیشل کمیشن ثابت کرے گا کون ملزم ہے ، اگرجوڈیشل کمیشن ہمیں ملزم ثابت کرے گا تومعافی مانگ لیں گے ۔کمیٹی،کمیٹی نہیں چلے گا ایک دومیٹنگ میں پکچرکلیئرہوجائے گی، حکومت طاقتور حلقوں کو اعتماد میں لئے بغیر مذاکرات میں نہیں بیٹھی ہوگی۔