انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کا شیڈول جاری کر دیا
لاہور: (دنیا نیوز) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے چیمپئنز ٹرافی 2025 کا شیڈول جاری کر دیا۔
چیمپئنز ٹرافی کے میچز کا انعقاد پارٹنر شپ فارمولہ کے تحت پاکستان اور دبئی میں ہوگا، چیمپئنز ٹرافی کا آغاز 19 فروری سے ہوگا جبکہ اختتام 9 مارچ کو ہو گا۔
چیمپئنز ٹرافی میں 8 ممالک کے درمیان 15 میچز کھیلے جائیں گے، چیمپئنز ٹرافی کے میچز کراچی، لاہور، راولپنڈی اور دبئی میں کھیلے جائیں گے، بھارتی ٹیم اپنے سارے میچز نیوٹرل وینیو دبئی میں کھیلے گی۔
چیمپئنز ٹرافی کے مقابلوں کیلئے دو گروپ بنائے گئے ہیں، گروپ اے میں پاکستان، بھارت، نیوزی لینڈ اور بنگلادیش جبکہ گروپ بی میں جنوبی افریقا، آسٹریلیا، افغانستان اور انگلینڈ شامل ہیں۔
چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول
19 فروری: کراچی میں پہلا میچ پاکستان اور نیوزی لینڈ
20 فروری: بنگلا دیش بمقابلہ بھارت (دبئی)
21 فروری: افغانستان بمقابلہ جنوبی افریقا (کراچی)
22 فروری: آسٹریلیا بمقابلہ انگلینڈ (لاہور)
23 فروری: پاکستان بمقابلہ بھارت (دبئی)
24 فروری: بنگلادیش بمقابلہ نیوزی لینڈ (راولپنڈی)
25 فروری: آسٹریلیا بمقابلہ جنوبی افریقا (راولپنڈی)
26 فروری: افغانستان بمقابلہ انگلینڈ (لاہور)
27 فروری: پاکستان بمقابلہ بنگلادیش (راولپنڈی)
28 فروری: افغانستان بمقابلہ آسٹریلیا (لاہور)
یکم مارچ: جنوبی افریقا بمقابلہ انگلینڈ (کراچی)
2 مارچ: بھارت بمقابلہ نیوزی لینڈ (دبئی)
4 مارچ: پہلا سیمی فائنل (دبئی)
5 مارچ: دوسرا سیمی فائنل (لاہور)
9 مارچ: فائنل لاہور (بھارت کے فائنل میں پہنچنے کی صورت میں دبئی میں ہوگا)
10 مارچ: ریزرو ڈے
واضح رہے کہ 2 روز قبل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو نیوٹرل وینیو کے طور پر چُن لیا تھا جہاں بھارت کے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے میچز ہوں گے۔
آئی سی سی نے گزشتہ ہفتے پاکستان میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی 2025 سے 2027 تک تمام ایونٹ ہائبرڈ ماڈل کے تحت کرانے کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2028 کا ویمنز ٹی20 ورلڈکپ بھی ہائبرڈ ماڈل کے تحت پاکستان میں ہوگا۔
اعلان کے مطابق 2027 تک پاکستان بھارت کا دورہ نہیں کرے گا اور بھارت کی میزبانی میں ہونے والے تمام ایونٹس میں پاکستان کے میچز بھی نیوٹرل وینیو پر کھیلے جائیں گے۔
آئی سی سی نے یہ بھی کہا تھا کہ اسے بھارت، پاکستان اور ایک تیسرے ایشیائی رکن ملک یا (ایک ایسوسی ایٹ ایشیائی ملک) کو شامل کر کے کسی نیوٹرل مقام پر سہ فریقی یا چار ملکی ٹورنامنٹ کے انعقاد پر بھی کوئی اعتراض نہیں۔