آخری گیند تک لڑتے رہیں گے ، کوئی ڈیل نہیں کروں گا،بانی پی ٹی آئی
اسلام آباد (آئی این پی)190ملین پاؤنڈ ریفرنس میں سزا ملنے کے بعد ردعمل دیتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا سب سے پہلے تو آپ نے گھبرانا نہیں ،آخری گیند تک لڑتے رہیں گے ، کوئی ڈیل نہیں کروں گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں عمران خان نے کہا القادر ٹرسٹ کا ایسا فیصلہ ہے جس کا پہلے ہی سب کو پتا تھا، چاہے فیصلے کی تاخیر ہو یا سزا کی بات، سب پہلے ہی میڈیا پر آ جاتا ہے ، عدالتی تاریخ میں ایسا مذاق کبھی نہیں دیکھا گیا، جس نے فیصلہ جج کو لکھ کر بھیجا ہے اسی نے میڈیا کو بھی لیک کیا،میں اس آمریت کو کبھی تسلیم نہیں کروں گا اور اس آمریت کے خلاف جدوجہد میں مجھے جتنی دیر بھی جیل کی کال کوٹھری میں رہنا پڑا، میں رہوں گا لیکن اپنے اصولوں اور قوم کی حقیقی آزادی کی جدوجہد پر سمجھوتا نہیں کروں گا، ہمارا عزم حقیقی آزادی، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی ہے ، جس کے حصول اور آخری گیند تک لڑتے رہیں گے ، کوئی ڈیل نہیں کروں گا اور تمام جھوٹے کیسز کا سامنا کروں گا، میں ایک بار پھر قوم کو کہتا ہوں کہ حمود الرحمن کمیشن رپورٹ پڑھیں، یحیی خان نے بھی ملک کو تباہ کیا اور آج بھی ڈکٹیٹر اپنی آمریت بچانے اور اپنی ذات کے فائدے کیلئے یہ سب کر رہے ہیں، اور ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کر کھڑا کر دیا ہے ، القادر ٹرسٹ کے کالے فیصلے کے بعد عدلیہ نے اپنی ساکھ مزید تباہ کر دی، جو جج آمریت کو سپورٹ کرتے ہیں اور اشاروں پر چلتے ہیں، انہیں نوازا جاتا ہے۔
یہ کیس تو دراصل نواز شریف اور ان کے بیٹے کے خلاف ہونا چاہیے تھا جنہوں نے برطانیہ میں اپنی 9 ارب کی پراپرٹی 18 ارب میں بیچی، سوال تو یہ ہونا چاہیے کہ ان کے پاس 9 ارب کہاں سے آئے ؟ پاناما میں ان سے جو رسیدیں مانگی گئیں وہ آج تک نہیں دی گئیں، سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ مل کر حدیبیہ پیپر ملز میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ معاف کروائی گئی،القادر یونیورسٹی، شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کی طرح ہی عوام کے لیے ایک مفت فلاحی ادارہ ہے ، جہاں طلبہ سیرت النبی ﷺ کے بارے میں تعلیم حاصل کر رہے تھے ، القادر یونیورسٹی سے مجھے یا بشریٰ بی بی کو ایک ٹکے کا بھی فائدہ نہیں ہوا اور حکومت کو ایک ٹکے کا بھی نقصان نہیں ہوا، القادر ٹرسٹ کی زمین بھی واپس لے لی گئی، جس سے صرف غریب طلبہ کا نقصان ہو گا جو سیرت النبی ﷺ کے بارے میں تعلیم حاصل کر رہے تھے۔
القادر ٹرسٹ کا ایسا فیصلہ ہے جس کا پہلے ہی سب کو پتا تھا، چاہے فیصلے کی تاخیر ہو یا سزا کی بات سب پہلے ہی میڈیا پر آ جاتا ہے ، عدالتی تاریخ میں ایسا مذاق کبھی نہیں دیکھا گیا، جس نے فیصلہ جج کو لکھ کر بھیجا ہے اسی نے میڈیا کو بھی لیک کیا، میری اہلیہ ایک گھریلو خاتون ہیں، جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، بشریٰ بی بی کو صرف اس لیے سزا دی گئی تاکہ مجھے تکلیف پہنچا کر مجھ پر دباؤ ڈالا جائے ، ان پر پہلے بھی گھٹیا کیسز بنائے گئے لیکن بشریٰ بی بی نے ہمیشہ اسے اللہ کا امتحان سمجھ کر مقابلہ کیا اور وہ میرے کاز کے ساتھ کھڑی رہی ہیں، مذاکرات میں اگر 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنانے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوتی تو وقت ضائع کرنے کا کوئی فائدہ نہیں، بددیانت لوگ کبھی نیوٹرل ایمپائرز کو نہیں آنے دیتے ، حکومت جوڈیشل کمیشن کے مطالبے سے اسی لیے راہ فرار اختیار کر رہی ہے کیونکہ وہ بد دیانت ہے ۔