ہسپتالوں کی نجکاری کیخلاف احتجاج، پنجاب اسمبلی میں گھسنے کی کو شش
لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے ،این این آئی) سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کیخلاف گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کا چیئرنگ کراس پر دھرنا 9ویں روز بھی جاری رہا،پنجاب اسمبلی اجلاس کے موقع پر مظاہرین زبردستی مرکزی دروازے پر پہنچ گئے اور دھرنا دیا۔
چیئرنگ کراس چوک بند ہونے سے ملحقہ شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا ۔گرینڈ ہیلتھ الائنس کی کال پر ہیلتھ ملازمین نے مال روڈ پر دھرنا جاری رکھا ۔مظاہرین نے کہا مطالبات منظور ہونے تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا اور اس کیلئے ہمیں مہینو ں بھی بیٹھنا پڑا تو ہم تیار ہیں، حکومت ہزاروں خاندانوں کے معاشی قتل کا فیصلہ واپس لے ۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس کا آغاز ہونے پر مظاہرین زبردستی رکاوٹیں ہٹاکر اسمبلی کے مرکزی دروازے پر پہنچ گئے اور دھرنا دیا۔ کچھ مظاہرین نے زبردستی اندر داخل ہونے کی کوشش کی تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں روک دیا ۔ اس موقع پرگرینڈ ہیلتھ الائنس کے الٹی میٹم کے بعد سپیکر پنجاب اسمبلی نے 5ارکان اسمبلی آمنہ شیخ، شیر افگن گورچانی، حسان ریاض، خرم ورک، سلطان باجوہ پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی تشکیل دیدی۔حسان ریاض نے دھرنا ملازمین سے خطاب میں کہا خود پارلیمانی سیکرٹری ہیلتھ رہ چکا ہوں اسلئے ہیلتھ کے تمام مسائل بخوبی جانتا ہوں۔قائد حزب اختلاف احمد خان بھچر کی زیرقیادت اپوزیشن کے ارکان اسمبلی مظاہرین سے اظہار یکجہتی کیلئے دھرنے میں پہنچ گئے ۔ احمد بھچر نے خطاب میں کہا ہم آپکا کیس پنجاب اسمبلی میں لڑیں گے ، سپیکر پنجاب اسمبلی سے ملاقات میں بھی کیس اٹھائیں گے ،ہم ان کو مجبور کرینگے کہ آپکا فیصلہ واپس لیا جائے ۔