شہباز شریف کا دورہ ترکیہ سرمایہ کاری، غزہ المیہ کے حوالے سے اہم
(تجزیہ: سلمان غنی) وزیراعظم شہباز شریف ترکیہ کے دورہ پر ہیں اور اس دوران ان کی صدر طیب اردوان سے ملاقات کو دوطرفہ تعلقات کے ساتھ پاکستان میں سرمایہ کاری کے عمل، دہشت گردی کے سدباب، دفاعی تعاون اور غزہ میں پیدا شدہ انسانی المیہ کے حوالہ سے اہم قرار دیا جا رہا ہے ۔
پاک ترکیہ لیڈر شپ نے جہاں معاشی تجارتی اور سرمایہ کاری کے عمل میں مل کر چلنے کا اعادہ کیا وہاں غزہ کی صورتحال اور خصوصاً فلسطینیوں کی نسل کشی کے خاتمہ کے لئے ہر مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر بھی زور دیا ۔وزیراعظم کے دورہ کو فروری میں ہونے والے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر عمل درآمد کے حوالہ سے بھی اہم قرار دیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے ترکی پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری کو پانچ ارب ڈالرز سے بڑھا سکتا ہے ۔جہاں تک پاک ترکیہ تعلقات کا سوال ہے تو پاکستان اور ترکی دیرینہ دوست ہیں ان کے درمیان تاریخی اور جذباتی رشتے ہیں اور یہ دوستی صرف دو حکومتوں کے درمیان تعلقات تک محدود نہیں بلکہ دونوں ملکوں کے عوام بھی ایک دوسرے سے گہری محبت رکھتے ہیں ۔ جہاں تک تعلقات کی نوعیت کا سوال ہے تو دوطرفہ تعلقات تجارت ،ٹرانسپورٹ ،تعلیم اور دفاع کے شعبوں میں اہم ہیں۔ اور موجودہ کیفیت میں ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کرنے اور نمایاں منصوبوں کو ترتیب دینے کی ترغیب دی جا رہی ہے ۔صدر اردوان سے وزیراعظم کی ملاقات کو عالمی تناظر میں بھی اہم قرار دیا جا رہا ہے جس میں امریکا میں ہونیوالی سیاسی تبدیلی کے بعد امریکی حکومت کے بعض اقدامات اور خصوصاً امریکا چین کے درمیان تجارت اور ٹیرف پر پیدا شدہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا اور طے پایا کہ ہمیں اس میں اپنے لئے امکانات تلاش کرنا چاہئیں ۔اس وقت چونکہ عالمی میدان میں تبدیلیاں سامنے آ رہی ہیں اس صورتحال میں ایسے معاملات سامنے آئیں گے جن سے پاکستان اور ترکی کو متحد ہو کر نمٹنا ہوگا۔پاکستان اور ترک لیڈر شپ میں غزہ میں پیدا شدہ صورتحال کو الارمنگ قرار دیتے ہوئے اس حوالہ سے مشترکہ کردار ادا کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔ اس مرحلہ پر شہباز شریف کے دورہ ترکیہ کو دوطرفہ تعلقات میں مزید مضبوطی کے حوالہ سے اہم قرار دیا جا رہا ہے اور ترکیہ کے میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹس میں وزیراعظم کے دورہ کو دوطرفہ اقتصادی تعلقات میں وسعت سے تعبیر کرتے ہوئے کیا گیا ہے ترکی پاکستان میں انفراسٹرکچر توانائی اور دفاعی شعبوں میں سرمایہ کاری کر کے پاکستان کی معاشی مضبوطی میں کردار ادا کر رہا ہے ۔ اطلاعات یہ بھی ہیں کہ شہباز شریف ترک لیڈر شپ کو افغانستان سے تعلقات کار کے حوالہ سے بھی اعتماد میں لیں گے ۔