ٹیکس چور ریٹیلرز پرجرمانہ 5 سے 50 لاکھ کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (مدثرعلی رانا)آئندہ مالی سال کیلئے وزیرخزانہ نے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر وسطی ایشیا جہاد اظہور سے آئی ایم ایف وفد کے ساتھ ملاقات کے دوران درخواست کی کہ اخراجات میں اضافہ ناگزیر ہے جس پر وفد کی جانب سے کہا گیا اخراجات بڑھانے ہیں تو آمدن بڑھانے کا پلان دیا جائے۔۔۔
آئندہ بجٹ میں آمدن اور اخراجات پر مذاکرات حتمی مراحل میں ہیں۔ ایف بی آرحکام کے مطابق روزانہ 20 ٹیکس چورریٹیلرز کا کاروبار سیل کیا جارہا، نشاندہی پر 10 ہزار تک انعام ملے گا، مینوفیکچرر کیلئے لوکل سپلائی پر ٹیکس ریفنڈ ختم کرنے پرغور ، پولٹری، چکن چوزہ، تمباکو لیف، بیوریجز کی مانیٹرنگ کی جائے گی، فیصل واوڈا کی بلیک منی وائٹ کرنے کیلئے ایمنسٹی کی تجویز مسترد کر دی گئی۔ آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں پوائنٹ آف سیلز میں رجسٹرڈ ریٹیلرز پر ٹیکس چوری کرنے پر جرمانے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا اور جرمانہ 5 لاکھ سے بڑھا کر 50 لاکھ روپے کیا جائے گا۔ ایف بی آر حکام نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں پوائنٹ آف سیلز میں ریٹیلرز کی تعداد بڑھا کر 70 لاکھ کا ہدف ہے ۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ایف بی آر کے حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ ایف بی آر کے ٹیکس ریٹ زیادہ ہونے کے باعث کیپٹل فلائٹ ہو رہی ہے ، کیپٹل فلائٹ دبئی اور دیگر ممالک ہو رہی ہے ۔ کمیٹی رکن سینیٹر فیصل واوڈا نے بلیک منی کو وائٹ کرنے کیلئے ایمنسٹی کی تجویز دی جس پر ایف بی آر حکام کا کہنا تھا آئی ایم ایف پروگرام کے باعث بلیک منی کو وائٹ کرنے کیلئے ایمنسٹی نہیں دی جا سکتی ۔ آئندہ بجٹ میں پولٹری، چکن چوزہ، تمباکو گرین لیف، بیوریجز کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا آئی ایم ایف کے ساتھ آئندہ مالی سال کے بجٹ اہداف پر مشاورت جاری ہے ، آئی ایم ایف کو ڈیٹا پر سوالات کے جوابات دیئے جا رہے ، معاشی بحالی کیلئے مختلف شعبوں کیلئے ٹیکس رعایتیں مانگی ہیں جس پر آئی ایم ایف ڈیٹا اور حکمت عملی دیکھ کر فیصلہ کرے گا۔