بجٹ میں کچھ چیزیں ایسی ہیں جن سے حکومت بھی متفق نہیں:رانا ثنا

بجٹ میں کچھ چیزیں ایسی ہیں جن سے حکومت بھی متفق نہیں:رانا ثنا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ بجٹ میں کچھ چیزیں ایسی بھی ہیں جن سے حکومت اورمسلم لیگ ن بھی متفق نہیں۔انہوں نے ٹی وی پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے کہا آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنا مجبوری ہے جس سے پہلو تہی نہیں کی جاسکتی۔

بجٹ پر پیپلزپارٹی کے احتجاج کے اعلان کے سوال پر رانا ثنا نے کہا پیپلزپارٹی کو اپنے اعتراضات اسمبلی اور تقاریر کی حد تک رکھنے کی آزادی ہے اور ہونی بھی چا ہئے ، بجٹ میں سیاسی موقف کے ساتھ ساتھ حکومت کی مجبوریاں بھی ہوتی ہیں۔ہم تنخواہیں زیادہ بڑھانا چاہتے تھے لیکن فزیکل سپیس کی دستیابی مسئلہ ہے ، چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں زیادہ اضافہ ہو ا جس میں کمی کا فیصلہ ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا ہر ملک اپنے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی پالیسی بناتا ہے ا ور اسی کے مطابق بیانات بھی دئیے جاتے ہیں، ہمیں یہ غلط فہمی نہیں ہونی چا ئیے کہ بھارت کی قیمت پر امریکا ہمارے ساتھ تعلقات کبھی نہیں رکھے گا۔ ہم بھی چین کی قیمت پر کبھی امریکا سے تعلقات نہیں رکھیں گے ، جہاں انکی اپنی پالیسی ہے تو پاکستان کی بھی اپنی پالیسی ہے ، پاکستان امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنا اور تجارت بھی کرنا چاہتا ہے مگر چین کی قیمت پر یہ نہیں ہوسکتا۔ہمیں کشمیر کی تحریک آزادی کی سیاسی اور سفارتی مدد جاری رکھنی چا ہئے اورغاصب بھارت کوہمیشہ ایکسپوز کرنا چاہئے ۔ ترکی، سعودی عرب اور یو اے ای کے ساتھ تجارتی تعلقات پرحکام کے دورے بغیر کسی شیڈول کے ہوا کرینگے ۔ایک اور ٹی وی پروگرام میں رانا ثنا اللہ نے کہا ایران پر اسرائیل نے نہیں، امریکا نے حملہ کرنا ہے ،اس حوالے سے یہ بھی اندازہ نہیں کہ امریکا پاکستان یاکسی اور ملک کو اعتماد میں لے گا کہ نہیں تاہم حملے کی صورتحال پاکستان کیلئے مشکل ہوگی ،پاکستان ایران پر حملے کا حصہ نہیں بن سکتا اور شاید ایران پر حملہ روکنے کی پوزیشن میں بھی نہیں،چین چاہے تو ایران پر حملہ روک سکتاہے ۔ ایران پر حملہ ہوا تو ایران کا بھی ردعمل آئے گا، کوشش ہو رہی ہو گی کہ ایران پر حملہ نہ ہو ۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر امریکا جارہے ہیں ، پاکستان کو ایرانی قیادت کو قائل کرنا چاہئے کہ موجودہ صورتحال ٹل جائے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں