اسرائیلی جارحیت کے سنگین عالمی نتائج سامنے آ سکتے، وزیر خارجہ

 اسرائیلی جارحیت کے سنگین عالمی نتائج سامنے آ سکتے، وزیر خارجہ

اسلام آباد(اپنے رپورٹر سے، مانیٹرنگ ڈیسک)سینیٹ کے اجلاس میں اسرائیل کے ایران پر حملے کی شدید مذمت کی گئی، نائب وزیر اعظم ووزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ 21 مسلم ممالک نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف مشترکہ مؤقف اپنا لیا ہے، ایران کی سلامتی، خطے اور عالم اسلام کے امن سے جڑی ہے۔

سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے قائد ایوان اسحق ڈار نے کہا کہ ایران پر اسرائیل کے حملے کی 21 مسلم ممالک نے شدید مذمت کی ہے۔ مسلم ممالک نے مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے ایران کی سلامتی، خودمختاری اور آزادی کی حمایت کی ہے ۔اسحق ڈار نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت سے پورے خطے میں کشیدگی بڑھ رہی ہے اور اس کے سنگین عالمی نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مسلم دنیا نے ایٹمی ہتھیاروں سے پاک مشرق وسطیٰ اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے ۔سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ اگر ایران کے بعد پاکستان کی باری آئی تو ہم خاموش نہیں رہیں گے ۔ رکن اسمبلی ساجد مہدی نے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت بڑھتی جارہی ہے اسرائیل پاکستان کے ہاتھوں سے ہی ختم ہو گا۔ْعلامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ایران صرف اپنی نہیں بلکہ عالمِ اسلام کی جنگ لڑ رہا ہے ،اب صرف بیانات نہیں بلکہ عملی مدد کرنی ہو گی۔سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ اگر نواز شریف ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ نہ کرتے تو آج پاکستان مشکلات میں ہوتا۔سینیٹر افنان اللہ نے پاکستان کی ایٹمی طاقت کو مسلم دنیا کا دفاعی ہتھیار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل مسلم ممالک کو تباہ کرنا چاہتا ہے جو کبھی ہونے نہیں دیں گے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں