لاہور :6گھنٹے تک مسلسل بارش ،سیلابی مناظر ،دریاؤں میں طغیانی کا الرٹ
لاہور،اسلام آباد(سٹی رپورٹر،اپنے کامرس رپورٹر سے ،سٹاف رپورٹر سے ،کرائم رپورٹر ،نمائندگان ،دنیانیوز)ملک کے مختلف شہروں میں مون سون کے طوفانی سپیل کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث نظام زندگی شدید متاثر ہو کر رہ گیا، لاہور میں گزشتہ روز 6گھنٹے مسلسل بادل برستے رہے اورجل تھل ایک ہوگیا۔
شہرمیں مجموعی طور پر 144ملی میٹر بارش جبکہ نشترٹاؤن میں 182ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ،لیسکوکے 260سے زائد فیڈر ٹرپ کرگئے ، پنجاب بھر میں 24 گھنٹے میں بارش کے دوران حادثات میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے ۔بھارت نے ایک بار پھر آبی دہشت گردی کرتے ہوئے بغیر اطلاع دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا جبکہ چناب میں زیادہ پانی کی آمداور چترال میں گلیشئر پگھلنے سے سیلابی صورتحال پیداہوگئی ۔تفصیلات کے مطابق لاہورمیں گزشتہ صبح 5بجکر 20منٹ پر شروع ہونیوالی بارش دوپہر تک وقفے وقفے سے جاری رہی ۔نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرناپڑا ۔گلبرگ میں 153، جیل روڈ پر 124، تاجپورہ میں 140 ،پانی والا تالاب میں 175 ،فرخ آباد میں 155،گلشن راوی میں 128 اور اقبال ٹاؤن میں 181ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
بارش برسنے سے موسم خوشگوار ہوگیا تاہم گڑھی شاہو، مال روڈ، ساندہ، چوبرجی، سمن آباد، اچھرہ، ماڈل ٹاؤن، ٹاؤن شپ، نشتر ٹاؤن اور کاہنہ سمیت کئی علاقوں میں موسلادھار بارش سے سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں اورمتعدد نشیبی علاقے گھنٹوں پانی میں ڈوبے رہے ،کئی ایک مقامات پر پانی گھروں میں داخل ہوگیا،جس سے فرنیچر اور گھریلو سامان خراب ہوا،سڑکوں پر پانی کے باعث گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں بند ہوتی رہیں اورٹریفک کی روانی متاثررہی ۔ متعلقہ ادارے الرٹ رہے اور فوری پانی کی نکاسی کو ممکن بنایاگیا۔ مریم نواز نے مسلسل بارشوں کے پیش نظر اربن فلڈنگ کے لئے پیشگی اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے ،انہوں نے ہر شہر کی مرکزی اور اندرونی روڈز کو جلد از جلد کلیئر کرنے کا حکم بھی دیا۔ ان کی ہدایت پر گزشتہ روز لاہور شہر میں برستی بارش میں ہی انتظامیہ،پی ڈی ایم اے ، واسااور دیگر متعلقہ اداروں کی ٹیمیں مسلسل سرگرم عمل رہیں، صرف چند گھنٹوں میں ہی شہر کے متعدد مقامات سے نکاسی آب کے عمل کو مکمل کیا گیا۔ وزیراعلیٰ خود نکاسی آب کی مسلسل مانیٹرنگ کرتی رہیں۔ ان کاکہناتھاکہ موسلادھار بارش میں گھنٹوں کھڑے ہوکر کام کرنے والے واسا اہلکاروں کو شاباش دیتی ہوں۔ لیسکو کے 260 سے زائد فیڈرز ٹرپ ہونے اور دیگر تکنیکی خرابیوں کے باعث متعدد علاقے گھنٹوں بجلی سے محروم رہے ، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی بادل خوب برسے ، قصور، پتوکی، گجرات، فیصل آباد، ننکانہ صاحب، گوجرہ، سیالکوٹ، ڈسکہ، شکر گڑھ، نارووال، سرگودھا اور حافظ آباد میں بھی شدید بارش ہوئی، جس سے پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔محکمہ موسمیات کی طرف سے بارشوں کا سلسلہ 13 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے ۔ لاہور میں گزشتہ روز بارش کے دوران حادثات میں 4افراد جاں بحق ہوئے ۔ ظفر علی روڈ سے مال روڈ کی طرف جاتے ہوئے درخت 42سالہ راہ گیر حارث کے اوپر آگر اجس سے وہ موقع پردم توڑ گیا۔ اندرون ٹیکسالی میں ایک گھر کی چھت گر گئی، جس سے ایک شخص جاں بحق جبکہ 3 افراد زخمی ہوئے ، نشتر کالونی میں بھی گھر کی چھت گرنے سے ایک فرد جاں بحق اور6زخمی ہوئے ، ریسکیو ٹیم نے ملبے سے 3 افراد کو زندہ نکال لیا۔ کشمیری گیٹ میں بجلی کے کھمبے سے کرنٹ لگنے سے ایک بچہ جاں بحق ہوا۔ ضلع شیخوپورہ کے گاؤں مرزا ورکاں میں چھت گرنے سے 2 بچے 5سالہ حرم اور 2سالہ ارحم جاں بحق ا ور دوافراد زخمی ہوگئے ۔نارنگ منڈی کے نواحی علاقے جئے سنگھ والا میں مکان کی چھت گرنے سے خاتون بشیراں بی بی جاں بحق اوربچی سمیت دو افراد زخمی ہوگئے ۔ چترال میں گلیشئر پگھلنے سے ندی نالے بپھر گئے اور ریلوں نے کئی علاقوں میں تباہی مچارکھی ہے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔
آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی اور سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے ،مظفرآباد میں رابطہ سڑک کا بڑا حصہ ریلے میں بہہ گیا،کالا باغ اور چشمہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے ۔ این ڈی ایم اے نے اگلے 12 گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں بارش، آندھی، طوفان اور شمالی علاقہ جات میںگلیشئر کے پھٹنے سے سیلاب کا الرٹ جاری کردیا ۔ بھارت نے بغیر اطلاع دئیے دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا جس سے کوٹھی فتح محمد ، دایا سنگھ چھبر اور شہباز کے پتن سمیت دیگرعلاقوں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہونے لگا۔دریائے ستلج میں پانی کی سطح 10سے 12 فٹ تک پہنچ گئی، دریا میں کھڑی فصلوں اور آبادیوں کو نقصان کا خدشہ بڑھ گیا ، کئی مقامات پر حفاظتی بند ٹوٹنے کا خدشہ بھی بڑھ گیا ۔ دوسری طرف تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد تین لاکھ26ہزار کیوسک ہوگئی، تربیلا ڈیم سے پانی کے اخراج میں مزید اضافہ کرکے تین لاکھ کیوسک کر دیا گیا ۔ دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے سے پی ڈی ایم اے کی جانب سے سیلاب کا الرٹ جاری کیاگیاہے اوردریا کنارے آباد دیہاتوں اور بستیوں کے مکینوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ دریائے سندھ میں تونسہ بیراج پر پانی کی سطح بلند ہورہی ہے اور اس وقت درمیانے درجے کاسیلاب ہے ۔نارووال کے نوا حی گاؤں سکمال میں برساتی نالہ بئیں کے سیلابی ریلے میں 60 افراد پھنس گئے ۔ریسکیو واٹر ٹیموں نے بروقت رسپانس کرکے انہیں بچالیا،متاثرین میں 24 مرد، 29 خواتین اور 7 بچے شامل تھے ۔