پاک امریکا تجارتی ڈیل، ہوسکتا ہے پاکستان بھارت کو تیل فروخت کرنے لگے : ٹرمپ کا اعلان

پاک امریکا تجارتی ڈیل، ہوسکتا ہے پاکستان بھارت کو تیل فروخت کرنے لگے : ٹرمپ کا اعلان

اسلام آباد،واشنگٹن (مدثرعلی رانا،نیوز ایجنسیاں) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان ایک نیا اتحاد قائم کیا گیا ہے، جس کے تحت امریکا پاکستان کے وسیع تیل کے ذخائر کو ترقی دینے میں مدد فراہم کرے گا۔سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ ہم نے ابھی پاکستان کے ساتھ ایک تجارتی معاہدہ مکمل کیا ہے، جس کے تحت پاکستان اور امریکا مل کر پاکستان کے وسیع تیل کے ذخائر کی ترقی پر کام کریں گے۔

ہم اس وقت اس آئل کمپنی کے انتخاب کے مرحلے میں ہیں جو اس شراکت داری کی قیادت کرے گی۔ کون جانتا ہے ، شاید ایک دن پاکستان بھارت کو بھی تیل فروخت کر رہا ہو۔ادھر پاکستان نے امریکاکیساتھ ٹیرف مذاکرات کامیاب کرنے کیلئے غیر ملکی کمپنیوں پر 5 فیصد ڈیجیٹل ٹیکس ختم کر دیا، ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی نے نوٹیفکیشن جاری کر کے آن لائن پلیٹ فارمز پر ڈیجیٹل مصنوعات، خدمات کی فراہمی پر عائد 5 فیصد ٹیکس ختم کیا ہے ، ایف بی آر نوٹیفکیشن کے مطابق غیرملکی ڈیجیٹل مصنوعات اور خدمات پر ڈیجیٹل پریزنس پروسیڈز ٹیکس لاگو نہیں ہو گا،ٹیکس چھوٹ کا اطلاق یکم جولائی 2025سے ہوگا، وفاقی حکومت کی جانب سے یہ ٹیکس ایک ماہ قبل بجٹ 2026 میں نافذ کیا گیا تھا ،جس میں گوگل، یوٹیوب، فیس بُک، میٹا، ایمازون، نیٹ فلیکس، ٹیلی میڈیسن،ای لرننگ و دیگر مصنوعات و خدمات پر ٹیکس عائد کیا گیا تھا لیکن امریکا کیساتھ ٹیرف مذاکرات کامیاب کرنے کیلئے اس ٹیکس کو ختم کر دیا گیا ،اس سے صرف امریکی نہیں بلکہ تمام غیرملکی کمپنیوں کو ریلیف ملے گا،ٹیکس ختم کرنے کے اس اقدام پر آئی ایم ایف کو بھی اعتماد لیا جائے گا، ذرائع کے مطابق ابھی تک آئی ایم ایف سے اس ٹیکس چھوٹ بارے حتمی بات چیت نہیں ہوئی تھی ، یہ ٹیکس آئی ایم ایف کی رضامندی سے لگایا گیا تھا، ذرائع کے مطابق اس ٹیکس چھوٹ سے ایف بی آر کا ہدف حاصل نہیں ہو سکے گا یا ٹیکس ہدف پر نظرثانی کی جائے گی یا پھر نئے ٹیکس اقدامات کیے جائیں گے ۔خیال رہے یہ معاشی ٹیم کا دوسرا دورہ تھا جس میں وزیرخزانہ وفد کی قیادت کر رہے ہیں اور سیکرٹری کامرس وفد کے ہمراہ ہیں۔ ٹیکس ختم کرنے کا مقصد امریکی تحفظات کو دور کرنا اور پاکستان کے تجارتی مفادات کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔

واشنگٹن،نئی دہلی(اے ایف پی ، مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان سے تجارتی ڈیل ہو گئی ہے ،ڈیل کے تحت امریکا اور پاکستان اپنے اپنے تیل کے ذخائر کو مل کر تلاش کریں گے ، ہم آئل کمپنی کے انتخاب کے عمل سے گز ررہے ہیں جو اس پارٹنرشپ کو لیڈ کرے گی، پاکستان اور امریکا تیل تنصیبات کی ترقی کیلئے مل کر کام کریں گے ،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ جلد پاکستان اپنا تیل بھارت کو بھی برآمد کرنے لگے ۔ دوسری جانب روس سے اسلحہ اور تیل کی خریداری پر سزاکا اعلان کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر بڑا تجارتی حملہ کردیا، کل یکم اگست سے امریکا انڈیا سے آنے والی اشیا پر 25 فیصد ٹیرف اور جرمانہ عائد کرے گا، جبکہ بھارتی حکومت نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہم قومی مفاد کے تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات کرینگے ۔ٹروتھ سوشل پر پوسٹ میں اپنے ایک بیان میں ٹرمپ نے کہا کل یکم اگست سے امریکا انڈیا سے آنے والی اشیا پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرے گا،یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی ممالک پر محصولات عائد کرنے کا اعلان کر رکھا ہے تاہم مذاکرات کے باعث اس پر عملدرآمد روک دیا تھا،صدر ٹرمپ نے مزید لکھا کہ ‘انڈیا روس سے اپنازیادہ تر فوجی سازوسامان خریدتا ہے اور یہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ہر کوئی چاہتا ہے کہ روس یوکرین میں قتل و غارت کو ختم کرے ۔

دوسری جانب انڈیا چین کے ساتھ ساتھ روس سے توانائی لینے کا سب سے بڑا خریدار ہے ۔یہ سب چیزیں اچھی نہیں ہیں۔ انڈیا کو جرمانے کے ساتھ ساتھ 25 فیصد ٹیرف ادا کرنا پڑے گا جو یکم اگست سے شروع ہوگا۔خیال رہے انڈیا اور امریکا کے درمیان تجارتی معاہدے کے حوالے سے بات چیت جاری تھی تاہم ابھی تک اس کے نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔اپنے پیغام میں امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ انڈیا اور امریکا دوست ہیں لیکن گزشتہ کئی سالوں سے دونوں ممالک کے درمیان بہت کم تجارت ہو رہی ہے کیونکہ انہوں نے اپنے ٹیرف جو لگائے ہیں وہ دنیا میں سب سے زیادہ ہیں،بھار ت امریکا سے جوبھاری ٹیرف لیتا ہے ،اب نہیں لے گا، تجارتی معاہدوں کیلئے ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں کی جائے گی۔دریں اثنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تانبے کی درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف لگا دیا،وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ نے تانبے کی درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف کے اعلامیے پر دستخط کر دئیے ہیں۔صدر ٹرمپ کی جانب سے دستخط کیے جانے کے بعد تانبے کی درآمدات پر ٹیرف یکم اگست سے نافذ العمل ہوجائے گا۔امریکی میڈیا کے مطابق بھارت کی 7 کمپنیوں پر بھی امریکا نے پابندیاں لگا دی ہیں دوسری جانب بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ دو طرفہ تجارت پر امریکی صدر کے بیان کا نوٹس لیا گیا ہے ، حکومت قومی مفاد کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔ٹرمپ کی طرف سے ٹیرف کے اعلان سے ہونے والے مضمرات کا جائزہ لے رہے ہیں، امریکا کے ساتھ منصفانہ تجارتی معاہدہ کرنے کے لیے پُرعزم ہیں، امریکا اور بھارت گزشتہ چند ماہ سے منصفانہ، متوازن اور باہمی مفاد کے تجارتی معاہدے پر دو طرفہ بات چیت کر رہے ہیں، تجارتی بات چیت کے مقاصد حاصل کرنے کا ہمارا عزم برقرار ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں