اسرائیل دنیا کا کیمرہ بند کرنا چاہتا ہے ، فلسطینی صحافی
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)فلسطینی صحافی جلال الفرا نے کہا ہے کہ غزہ میں صرف صحافی کی رپورٹنگ کرنا مشکل نہیں بلکہ وہاں زندگی بسر کر نا مشکل ہے ،غزہ میں ہرایک کی زندگی مشکل میں گزررہی ہے، خوراک حاصل کرنے کیلئے لوگ موت کو گلے لگا رہے ہیں،شہید ہونے والے صحافیوں کی لمبی فہرست ہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام ‘‘دنیا مہربخاری کے ساتھ’’ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا اسرائیل دنیا کا کیمرہ بند کرنا چاہتاہے ،اسرائیل نے غزہ میں صحافیوں کو رپورٹنگ کرنے کی اجازت نہیں دی ،غزہ میں جونسل کشی ہورہی ہے ، جو قتل عام ہو رہا ہے اسرائیل کی پوری کوشش ہے کہ اس کو پوری د نیا نہ د یکھے ،غزہ میں قیامت صغریٰ ہے ،یہ بھی لفظ کم ہے ، اگر میں کہوں کہ غزہ میں کربلا ثانی ہے ، یہ بھی الفاظ کم ہیں،اسرائیل نے غزہ کو جہنم بنا رکھا ہے ،غزہ بچوں، خواتین اور بزرگوں کیلئے قبرستان بنا دیا ، عوام کوزمینی،فضائی ،بھوک اور پیاس سے موت کا سامنا ہے ، کئی میرے ساتھی صحافی ہیں جو بھوک اور پیاس سے بات نہیں کر پا رہے ،ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اسرائیل کا منصوبہ غزہ شہر پر کنٹرول کرنے کا ہے ،غزہ کے رہنے والوں کو جنوب کی طرف منتقل کرنے کا اسرائیلی پلان ہے ،اس وقت غزہ کے عوام کے پاس دو آپشن ہیں یا توہ شہید ہوجائیں یا وہ یہاں سے ہجرت کریں۔