عمران سے کسی کی ملاقات نہ ہو سکی ، علیمہ ، نورین کی گرفتاری ورہائی
راولپنڈی (خبر نگار )اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے دن کسی کی ملاقات نہ ہو سکی ۔ عمران خا ن کی بہنیں علیمہ خان نورین نیازی کا دھرنا کارکنوں سمیت گرفتاری رات گئے رہا کر دیا گیا ۔ سلمان اکرم راجا کی چودہ اگست کو جشن منانے کے بیان پر علیمہ خان اور ساتھی برہم ہو گئے ۔
داہگل کے مقام پر کئی گھنٹے ٹریفک جام رہی ۔ کارکنوں اور پولیس میں بھی پکڑ دھکڑ کا عمل جاری رہا۔ بیرسٹر گوہر فہرست میں نام ہونے کے باوجود نہ آئے ۔ دھرنا رات نو بجے تک جاری رہا ۔ منگل کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لئے علیمہ خان اور نورین نیازی کو داہگل ناکہ پر روک لیا گیا ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ ہم دھرنا دے کے نہیں بیٹھے ہم انتظار کررہے ہیں۔یہ چاہیں تو رات 12 بجے بھی ملاقات کراسکتے ہیں۔اس دوران سلمان اکرم راجا بھی آگئے ،میڈیا گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی باہر آ کر بانی کی ہدایات کے برعکس کچھ نہیں کریں گے ،14 اگست کے پروگرام کو ہم احتجاج کا نام نہیں دے رہے ، ہمارے لوگ پاکستان کی آزادی کے جشن میں باہر نکلیں گے ۔سلمان اکرم راجہ کی چودہ اگست کو جشن منانے کے اعلان کا علیمہ خان علم ہونے پر سلمان اکرم راجا کی گاڑی میں چلی گئیں اور دس منٹ تک ان سے مشاورت رہی ۔ بعد ازاں سلمان اکرم راجا کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا ہے بانی نے کہا تھا 14 اگست حقیقی آزادی کا دن ہے بانی نے کہا تھا 14 اگست کو سب گھروں سے نکلیں اگر 14 اگست کو یہ ہمیں گرفتار بھی کرتے ہیں تو کرلیں میں نے ضمانت نہیں کرانی ہے حراست میں لینا ہے تو لیں ہم ایک کیس سے نکلتے ہیں تو دوسرا کیس تیار ہوتا ۔جیل میں ملاقاتوں کا وقت ختم ہونے کے بعد علیمہ خان اور نورین نیازی نے کارکنوں کے ساتھ دھرنا دیدیا اور زمین پر بیٹھ گئیں پولیس کیساتھ کئی مرتبہ مذاکرات ہوئے لیکن انہوں نے دھرنا ختم نہیں کیا ۔ رات سوا آٹھ بجے پولیس نے گرفتاریوں کا آغاز کیا اور گیارہ کارکنوں کو تحویل میں لے کر قیدی وین میں منتقل کر دیا لیکن علیمہ خان نے جانے سے انکار کیا اور پھر ویمن پولیس کیساتھ ملکر علیمہ خان نورین ، نیازی کو پولیس وین میں منتقل کیا۔ رات گئے علیمہ خان اور نورین نیازی کو چکری انٹرچینج پر رہا کر دیا گیا۔