پرتگال میں پراپرٹی:وزارت داخلہ،سٹیٹ بینک اور ایف بی آر حکام پی اے سی طلب
اسلام آباد (نیوز رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) پرتگال میں بیوروکریٹس کی جانب سے پراپرٹی خریدنے کا معاملہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پہنچ گیا ، پی اے سی میں وزیر دفاع خواجہ آصف کے پرتگال میں بیوروکریٹس کی جانب سے پراپرٹی خریدنے کے بیان کا معاملہ زیر بحث آیا۔
کمیٹی نے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ کہ وزیر دفاع کا یہ بیان انتہائی سنگین معاملہ ہے ، کمیٹی نے معاملے پر آئندہ اجلاس میں وزارت داخلہ، سٹیٹ بینک اور ایف بی آر حکام کو طلب کر لیا ، پی اے سی نے حکم دیا کہ وزارت داخلہ، سٹیٹ بینک اور ایف بی آر آئندہ اجلاس میں کمیٹی کو مکمل بریفنگ دیں ، پی اے سی نے میڈیکل حج مشن کے تحت جانے والے 350 سرکاری ملازمین اور دیگر افسران کے حج پر جانے کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ، کمیٹی نے سعودی عرب میں حج اخراجات کی ادائیگی کے لئے کھولے گئے بینک اکاؤنٹس ، گاڑیوں و ٹینٹس کے اخراجات کا (ڈی اے سی) کو بھجوا دیا ،پی اے سی کا اجلاس چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت مذہبی امور کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین نے سوال اٹھایا کہ ڈی جی حج کی موجودگی کے باوجود دیگر افسران کی حج پر تعیناتی کیوں ضروری ہے ؟ انہوں نے گریڈ کے مطابق افسران و ملازمین کی مکمل فہرست آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کردی ،سیکر ٹر ی مذہبی امور عطاالر حمن نے بتایا کہ ہر سال حج کے دوران سعودی عرب 1700 افراد پر مشتمل معاون عملہ بھیجا جاتا ہے ، جس میں پولیس، ریسکیو 1122 سمیت گریڈ 7 سے 18 تک کے ملازمین شامل ہوتے ہیں ، ہر 100 حاجیوں پر ایک معاون مقرر کیا جاتا ہے ، جبکہ پولیس کا 20 فیصد کوٹہ مخصوص ہے ،سیکر ٹر ی نے مزید بتایا کہ 1980 کی دہائی سے عملے کو وہی ٹی اے ڈی اے دیا جا رہا ہے اور معاون عملہ سروس ویزا پر جاتا ہے جس کے تحت وہ عرفات نہیں جا سکتے ،گزشتہ سال 64 ہزار امیدواروں میں سے 1700 کا انتخاب کیا گیا، جن میں 18 گریڈ کے 350 افسران بھی شامل تھے ۔ جس پر چیئرمین پی اے سی نے حج مشن میں شامل تمام افراد کی تفصیلات آئند ہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔