چارسینیٹرز کو ہیکروں نے لوٹ لیا،NCCIAنے کارروائی نہ کی:داخلہ کمیٹی میں انکشاف

چارسینیٹرز کو ہیکروں نے لوٹ لیا،NCCIAنے کارروائی نہ کی:داخلہ کمیٹی میں انکشاف

ہیکرز نے فون کر کے سینیٹر دلاور سے 8 ، فلک ناز چترالی سے 5 لاکھ بٹورے ، بلال مندوخیل، سیف اللہ ابڑوبھی شامل مجھے بھی کال آئی :چیئرمین کمیٹی ، اصلاحات جاری ، نئے افسران بھرتی ،چھ ماہ میں بہتری لائینگے :ڈی جی سائبر کرائم ایجنسی

 اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ چار سینیٹرز ہیکرز کے ہاتھوں لٹ گئے ، سینیٹر بلال خان مندوخیل، سینیٹر سیف اللہ ابڑو، سینیٹر دلاور خان اور سینیٹر فلک ناز چترالی آن لائن فراڈ کا شکار ہوئے ۔سینیٹرز اپنے ساتھ ہونیوالے  فراڈز پر کمیٹی میں پھٹ پڑے ، سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے مطابق ہیکرز کا گروہ فون کالز کے ذریعے ذاتی ڈیٹا بتا کر 5 سے ساڑھے 5 لاکھ روپے تک کی رقم مانگتا ہے ۔ سینیٹر دلاور خان سے 8 لاکھ جبکہ سینیٹر فلک ناز چترالی سے فیصل نامی شخص نے ‘‘کونسلنگ سینٹر’’ کے نام پر دو قسطوں میں 5 لاکھ روپے بٹورے ۔ خاتون سینیٹر نے بتایا کہ ہیکرز کے پاس ان کے خاندان اور بچوں کا مکمل ڈیٹا موجود تھا۔سینیٹرز نے شکایت کی کہ این سی سی آئی اے (نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی) میں رپورٹ کے باوجود کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم رحمانی نے بتایا کہ انہیں بھی فراڈیوں کی کال آئی تھی۔

اجلاس میں این سی سی آئی اے کے کرپشن کے معاملات بھی زیر بحث آئے ۔ ان کیمرا ایجنڈے میں شہریوں کا ڈیٹا آن لائن فروخت کرنے کا معاملہ شامل تھا۔ ڈی جی این سی سی آئی اے سید خرم علی نے بریفنگ میں بتایا کہ ادارے میں اصلاحات جاری ہیں، نئے افسران بھرتی کیے جائیں گے اور چھ ماہ میں بہتری لائی جائے گی۔سینیٹر شہادت اعوان نے کہا کہ ادارے میں پراسیکیوشن کا فقدان ہے ، مقدمات درج ہونے کے بعد کارروائی آگے نہیں بڑھتی۔ ڈیٹا لیک کے معاملے پر ڈی جی نے بتایا کہ 851 افراد گرفتار ہو چکے ہیں اور ٹیلی کام کمپنیوں کا آڈٹ جاری ہے ، تاہم مکمل حل میں تین ماہ لگیں گے ۔وزیر داخلہ کی جانب سے ڈیٹا لیک انکوائری کمیٹی کے حوالے سے سوال پر ڈی جی این سی سی آئی اے اور سپیشل سیکرٹری داخلہ لاعلم نکلے ۔سینیٹر محمد اسلم ابڑو کے بھائی اور بھتیجے کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر چیئرمین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا اور آئی جیز سندھ و بلوچستان کو سخت نوٹسز جاری کرنے کا حکم دیا۔ کمیٹی نے سینیٹر اسلم ابڑو اور سینیٹر سیف اللہ ابڑو کو فوری سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت بھی دی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں