جسٹس ثمن رفعت کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

 جسٹس ثمن رفعت کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج

درخواست میں بہت سے ایسے افراد کو فریق بنایا جو آئینی عہدوں پر بیٹھے ہیں جج کے خلاف کارروائی کا درست فورم سپریم جوڈیشل کونسل ، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (اپنے نامہ نگارسے )اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہین عدالت درخواست خارج کردی۔ ہفتے کو جسٹس خادم حسین سومرو نے کلثوم خالق ایڈووکیٹ کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔ عدالت نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے درخواست گزار خاتون وکیل پر بھاری جرمانہ عائد کرنے سے گریز کیا، تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جج کے خلاف کارروائی کا درست فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے ، جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے صرف آبزرویشنز دیں، کوئی حکم جاری نہیں کیا جس پر عملدرآمد ہوتا ،حکم نامے میں کہا گیا کہ پٹیشنر نے توہین عدالت کی درخواست میں بہت سے ایسے افراد کو فریق بنایا جو آئینی عہدوں پر بیٹھے ہیں، آئینی عہدے پر فائز شخص یا شخصیات کو فریق نہیں بنایا جا سکتا جب تک ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہو۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کا کوئی جج اسی عدالت کے کسی دوسرے حاضر سروس جج کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے کا مجاز نہیں، کسی حاضر سروس جج کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی قابل سماعت نہیں ،عدالت نے پٹیشنر کی جانب سے آفس اعتراضات پر مطمئن نہ کرنے کے باعث کیس داخل دفتر کرنے کا حکم دے دیا۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں