آئندہ بھارت کو جواب پہلے سے شدید : فیلڈ مارشل، چیف آف ڈیفنس فورسز آرمی چیف سید عاصم منیر کی وارننگ تینوں مسلح افواج نے گارڈ آف آنر پیش کیا
طالبان رجیم کے پاس فتنہ الخوارج یا پاکستان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، پاکستان کا تصور ناقابل تسخیر،مسلح افواج کونئے جنگی تقاضوں سے ہم آہنگ رہنا ہوگا پاکستان امن پسند ملک ،ہمیں ہر دم تیار جنگی قوت بننا ہے جو جارحیت کو روکنے کی صلاحیت رکھتی ہو اور جسے قوم کا مکمل اعتماد حاصل ہو :عاصم منیر کا جی ایچ کیو میں اپنے اعزاز میں تقریب سے خطاب
راولپنڈی (خصوصی نیوز رپورٹر)چیف آف ڈیفنس فورسز و چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو تینوں مسلح افواج کی جانب سے پاک فوج کے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)میں ان کے اعزاز میں تقریب کے دوران گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، اس موقع پر سید عاصم منیر نے کہا کہ بھارت کسی خود فریبی یا گمان کا شکار نہ رہے ، اگلی بار پاکستان کا جواب پہلے سے بھی برق رفتار اور شدید ہوگا،طالبان رجیم کے پاس فتنہ الخوارج یا پاکستان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل ہیڈ کوارٹرزراولپنڈی میں پہلے چیف آف ڈیفنس فورسز سید عاصم منیرکے اعزاز میں ہونیوالی تقریب میں چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف (نشان امتیاز)، چیف آف ایئر سٹاف ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو اور تینوں مسلح افواج کے اعلیٰ افسروں نے شرکت کی۔
تینوں مسلح افواج کے دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا، اعزازی دستہ کی جانب سے مہمان خصوصی کو جنرل سلامی پیش کی گئی،فیلڈ مارشل سید عاصم منیرنے اعزازی دستہ کا معائنہ بھی کیا۔چیف آف آرمی سٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز نے خطاب کرتے ہوئے پوری پاکستانی قوم کے غیر معمولی حوصلے اور عزم بالخصوص معرکہ حق کے دوران پاکستان کی مسلح افواج کے بہادر مردوں اور خواتین کی پیشہ ورانہ مہارت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ معرکہ حق کے ملٹی ڈومین آپریشنز اب مستقبل کی جنگوں کیلئے ایک نصابی مثال اور کیس سٹڈی کی حیثیت اختیار کر چکے ہیں۔انہوں نے ان شہدا کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا جو ہمیشہ قوم کا فخر رہیں گے ۔تینوں مسلح افواج کے درمیان انضمام اور ہم آہنگی کے لیے ایک باضابطہ انتظام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ مسلح افواج کو جنگ کے ان نئے تقاضوں سے ہم آہنگ رہنا ہوگا جو اب سائبر سپیس، الیکٹرو میگنیٹک سپیکٹرم، خلائی حدود ، انفارمیشن آپریشنز، مصنوعی ذہانت اور کوانٹم کمپیوٹنگ جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کی وسیع اقسام تک پھیل چکے ہیں۔
انہوں نے نو تشکیل شدہ سی ڈی ایف ہیڈکوارٹرز کو تاریخی قرار دیا جو مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کیلئے تینوں مسلح افواج کے مشترکہ پلیٹ فارم کے تحت مطلوبہ انضمام، ربط اور ہم آہنگی فراہم کرے گا۔ انہوں نے مسلح افواج کیلئے اپنے وژن کا احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایک ثقافتی طور پر مستقبل پسند اور ہر دم تیار جنگی قوت بننا ہے جو جارحیت کو روکنے کی صلاحیت رکھتی ہو اور جسے قوم کا مکمل اعتماد حاصل ہو۔سیدعاصم منیر نے طالبان رجیم کو واضح پیغام دیا کہ ان کے پاس فتنہ الخوارج یا پاکستان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں جبکہ بھارت کسی خود فریبی یا گمان کا شکار نہ رہے ، اگلی بار پاکستان کا جواب اس سے بھی برق رفتار اور شدید ہوگا، انہوں نے کہا میں اس بات کا اعادہ کرتا ہوں کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے، تاہم کسی کو بھی پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت پر آنچ اور ہمارے عزم کو آزمانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، یہ جان لیں کہ پاکستان کا تصور ناقابل تسخیر ہے اور اس کی حفاظت ایمان سے سرشار جانبازوں اور متحد قوم کے پختہ عزم نے کر رکھی ہے ۔ آخر میں چیف آف ڈیفنس فورسز نے پاکستان ہمیشہ زندہ باد کا نعرہ لگایا۔تقریب کے اختتام پر پاکستان نیوی اور پاکستان ایئر فورس کے معرکہ حق کے غازیوں اور ہیروز کو جنگ کے دوران ان کی شجاعت اور بہادری کے اعتراف میں اعزازات سے نوازا گیا۔