ای سی سی : پرسنل بیگیج سکیم مکمل ختم، صرف رہائش کی منتقلی اور تحفے کی سکیمیں برقرار

ای سی سی : پرسنل بیگیج سکیم مکمل ختم، صرف رہائش کی منتقلی اور تحفے کی سکیمیں برقرار

درآمدی گاڑیوں کی مدت 2سے بڑھا کر 3سال کر دی، 1سال تک ناقابل منتقلی،آئل کمپنیوں کے منافع میں اضافہ منظور کلوروفارم کی درآمدپر سخت پابندیاں،ڈیجیٹل اتھارٹی کیلئے ایک ارب 28کروڑ، ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈریلیز کی منظوری

اسلام آباد(مدثر علی رانا) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت تجارت کی سمری کی منظوری دیتے ہوئے پرسنل بیگیج سکیم مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ٹرانسفر آف ریذیڈنس اور گفٹ سکیم کو برقرار رکھتے ہوئے شرائط مزید سخت بنانے کی منظوری دے دی، کمیٹی نے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کیلئے سات اہم نکات کی بھی منظوری دی۔ صرف ٹرانسفر آف ریذیڈنس اور گفٹ سکیمز برقرار رہیں گی۔ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر وہی حفاظتی اور ماحولیاتی معیارات لاگو ہوں گے جو کمرشل امپورٹ پر ہوتے ہیں۔ گاڑیوں کی درآمد کیلئے مقررہ دو سال کا وقفہ بڑھا کر تین سال کر دیا گیا ۔درآمد شدہ گاڑی ایک سال تک ناقابل منتقلی رہے گی جو کسی اور کے نام پر ٹرانسفر نہیں ہو سکے گی، بیرون ملک کم از کم قیام کی مدت تین سال اور کم از کم 850 دن مقرر کر دی گئی ہے ۔ ٹرانسفر آف ریذیڈنس کے تحت گاڑی صرف اسی ملک سے درآمد ہو سکے گی جہاں بھیجنے والا مقیم ہو جبکہ شرط گفٹ سکیم پر لاگو نہیں ہو گی، ذرائع کے مطابق وزارت صنعت و پیداوار نے وزارت تجارت کی سمری کی مخالفت کی تھی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پٹرولیم مصنوعات پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) اور ڈیلرز کے منافع میں 5 سے 10 فیصد کے درمیان اضافے کی منظوری دے دی جس سے شہریوں پر اضافی بوجھ پڑے گا۔وفاقی وزیر خزانہ اورنگزیب کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا، اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں پٹرول اورہائی سپیڈ ڈیزل پرآئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور پٹرولیم ڈیلرز کے مارجنز میں ترمیم کی تجویز کا بھی جائزہ لیا اوراس کی منظوری دی گئی مارجنز کو 202324 اور 202425 کے قومی کنزیومرپرائس انڈیکس کے مطابق ایڈجسٹ کیا جائے گا جبکہ اضافہ 5 سے لے کر10 فیصد کی حد میں رکھا جائے گا۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ مارجنز میں اضافہ کا نصف حصہ فورآ ادا کیا جائے گا جبکہ بقیہ نصف حصہ ڈیجیٹلائزیشن کی پیشرفت سے مشروط ہوگا اور پٹرولیم ڈویژن یکم جون 2026 تک رپورٹ پیش کرے گا۔ذرائع کے مطابق آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا منافع او ایم سی مارجن 1.22 روپے تک بڑھ جائے گا۔

یوں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں فی لٹر 2 روپے 56 پیسے تک اضافی بوجھ پڑے گا جبکہ ایک روپے 28 پیسے فی لٹر کا اضافی بوجھ فوری طور پر منتقل ہوگا۔ پٹرول کے فی لٹر پر او ایم سی مارجن ایک روپے 22 پیسے تک بڑھ جائے گا جبکہ ڈیزل کے فی لٹر پرڈیلرز کا کمیشن میں ایک روپے 34 پیسے کا اضافہ ہوجائے گا۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ ای سی سی نے سرکلر ڈَیٹ مینجمنٹ پلان کا تفصیلی جائزہ لیا، پاور سیکٹر کی مالی پائیداری یقینی بنانے پر غور کیا گیا اور پاور ڈویژن کو وسط مدتی پلان تیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ڈسکوز اہداف کی مانیٹرنگ کے لیے فالو اپ میکنزم بنانے کی ہدایت کی گئی اور گاڑیوں کی امپورٹ پالیسی میں ترامیم کی منظوری دی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق کلوروفارم کی درآمد پر بھی سخت پابندیاں منظور کی گئی ہیں۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ کلوروفارم صرف فارما کمپنیاں ڈی آر اے پی این او سی سے درآمد کر سکیں گی، اجلاس میں میسرزغنی گلاس کی جانب سے آرایل این جی کے رعایتی ٹیرف کے لئے دی گئی درخواست کا جائزہ لیا گیا اور قرار دیا کہ یہ درخواست ناقابلِ قبول ہے کیونکہ ایسی سبسڈیز اب قابل اجازت نہیں رہیں اور برآمدات کے لئے وسیع تر معاونتی اقدامات پہلے ہی جاری ہیں۔اجلاس میں پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کے لیے ایک ارب 28 کروڑ روپے کی گرانٹ منظور کی گئی، کابینہ ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز ریلیز کرنے کی منظوری دی گئی۔علاوہ ازیں ہاؤسنگ اینڈ ورکس ڈویژن کے لیے 5 ارب روپے کی گرانٹ منظور کی گئی اورپی اے ایس سی او کی وائنڈنگ اپ کے لیے خصوصی کمپنی کے قیام کی منظوری دی گئی۔اعلامیہ کے مطابق خصوصی کمپنی واجبات نمٹانے کے بعد تحلیل کر دی جائے گی، جب کہ پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کے پنشن اور میڈیکل اخراجات کے لیے فنڈز کی اصولی منظوری دی گئی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں