وعدہ معاف گواہ بننے پر فیض حمید کو معاف کردیاجائیگا:نجم سیٹھی

 وعدہ معاف گواہ بننے پر فیض حمید کو معاف کردیاجائیگا:نجم سیٹھی

بانی پی ٹی آئی ڈٹے ہوئے ، زبان کو بھی کنٹرول نہیں کر رہے ، ملاقاتیں نہیں ہونگی باجوہ کیخلاف کارروائی نہیں ہوگی:پروگرام "آج کی بات سیٹھی کیساتھ"،گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ جنرل(ر)فیض حمید کافی عرصہ سے گرفتار تھے ، حال ہی میں یہاں کئی قسم کے تبصرے ہورہے تھے ، پھر یہ بھی بات چلی کہ خان صاحب سے ملاقات نہیں کرائی جارہی ،ملاقات کے بعد توقع تھی خان صاحب تھوڑا سنبھل جائیں گے وہ تو الٹے پڑ گئے ،اب ساری توجہ وہاں سے ہٹ کر فیض حمید کی سزا کی طرف ہو گئی ۔ دنیا نیوز کے پروگرام "آج کی بات سیٹھی کیساتھ"میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار نے مزید کہا میرا خیال یہی ہے کہ اب کسی کو خان صاحب سے ملاقات کی اجازت نہیں ملے گی،عمران خان کی عظمیٰ خان کیساتھ ملاقات میں بشریٰ بی بی بھی موجود تھیں ،ڈیڑھ گھنٹے تینوں بیٹھے رہے ، عمران خان کو معلوم تھا کہ ریکارڈنگ ہو رہی ہے اور اسکی ٹرانسکرپشن اسٹیبلشمنٹ کے پاس جائے گی، انہوں نے جو باتیں کیں وہ سب کے پاس پہنچیں اور ڈی جی ائی ایس پی ار کو گرجنا پڑا ۔انہوں نے کہا کہ عمران ڈٹے ہوئے ہیں اور اپنی زبان کو بھی کنٹرول نہیں کر رہے ، انہیں پتہ ہے جو کہوں گا، اگے ریپیٹ ہوگا۔

نجم سیٹھی نے فیض حمید کی سزا بارے کہا کہ پریس ریلیز آگئی ہے اس میں لکھا ہے یہ سزا ہوئی ،وجوہات میں 9 مئی کی سازش کا ذکر نہیں ،بات یہ ہے کہ اصلی کیس 9مئی ہے ، فیض حمید کا عمران خان سے کیا تعلق ہے ،وہ الگ کیس بنے گا، کیسے ثابت کریں گے کہ عمران 9مئی کے پیچھے تھا؟ ،کوئی نا کوئی گواہ تو لانا پڑیں گے جو کہیں کہ مجھے خان نے یہ کہا اور یہ پیغام دیا ۔ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اس سے ساری سیاسی مداخلت بند ہوگئی تو وہ احمقوں کی جنت میں رہ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چودہ سال کی سزا اپیل میں ختم بھی ہوسکتی ہے ، یہ سزا اسی صورت ختم ہوگی اگر ان کی وجہ سے کسی اور کو سزا ہوجاتی ہے ، اگر یہ عمران خان کے ٹرائل میں وعدہ معاف گواہ بن جاتے ہیں تو پھر انکو معاف کردیا جائے گا، جیسے بھٹو کے زمانے میں مسعود محمود کا ہوا تھا ، اب فوکس عمران خان پر ہوگا اور فیض حمید کا مستقبل اسی سے جڑا ہے ، فیض حمید کافی تعاون کر رہے ہیں اور شاید اگے بھی کریں۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ میراخیال ہے جنرل (ر))باجوہ کو بلالیا جائے گا،مگر ان کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی ،سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ کسی سابق آرمی چیف کا ٹرائل ہوجائے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں