فیض حمید کی سزا کسی حکومت یا جماعت کی فتح نہیں:طارق فضل
فیصلہ آئین و قانون کی فتح ، آئندہ سیاست پر دور رس نتائج مرتب ہونگے تاریخ کا پہلا فیصلہ، سیاسی بحران کے محرکات واضح کر د ئیے ، پریس کانفرنس
اسلام آباد (دنیا نیوز ، اے پی پی)وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہا کہ جنرل فیض حمید کی سزا کسی حکومت یا جماعت کی فتح نہیں نہ کسی نے خوشی کے شادیانے بجائے ، یہ فیصلہ ملک کے آئین اور قانون کی فتح جس کے ملک کی آئندہ سیاست پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری سیاسی تاریخ کا پہلا ایسا فیصلہ ہے جس میں جنرل فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا دی گئی ، فیصلے نے ملک کے حالیہ سیاسی بحران کے اصل محرکات واضح کر د ئیے ۔فوج میں اس سے پہلے ایسی مثال موجود نہیں تھی کہ فوج نے اپنے ہی کسی افسر کو سزا دی ہو ۔ یہ فیز ون ہے ، دوسرے فیز کی بات بعد میں آئے گی ،طارق فضل نے کہا کہ گزشتہ آٹھ سے 10 سالوں سے ملک ان کے اقدامات کا خمیازہ بھگت رہا ، فیصلے نے فوج کے اندرونی احتساب کے نظام پر عوام کا اعتماد بحال کیا ، اس پر فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، فیض حمید کے غیر آئینی اقدامات سے فوائد حاصل کرنے والوں کے نام سامنے آنا ابھی باقی ہیں، ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی ، فوج میں احتساب کے عمل سے عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا ، چیف آف ڈیفنس فورسز نے احتساب کا عمل اپنے ادارے سے شروع کیا، فوج کی تاریخ میں پہلے کبھی ایسی مثال نہیں ملتی ۔