فیلڈ مارشل کی کامیاب سفارتکاری : لیبیا کیساتھ 4 ارب ڈالر کا دفاعی معاہدہ، ملکی تاریخ کی سب سے بڑی برآمدی ڈیل

فیلڈ مارشل کی کامیاب سفارتکاری : لیبیا کیساتھ 4 ارب ڈالر کا دفاعی معاہدہ، ملکی تاریخ کی سب سے بڑی برآمدی ڈیل

پاکستان روایتی اسلحے اور عسکری سازو سامان کے بڑے برآمد کنندگان کے کلب میں شامل ، لیبیا کی فوج کو جے ایف 17 اور سپر مشاق تربیتی طیارے بھی فراہم کئے جاسکتے فیلڈ مارشل عاصم منیرکا دورہ سعودی عرب،وزیر دفاع سے ملاقات،اعلیٰ ترین اعزاز عطا، کارکردگی سے ٹرمپ حیران،پالیسی تبدیل ،انڈیا فرسٹ کا دور ختم:واشنگٹن ٹائمز

اسلام آباد (عدیل وڑائچ)فیلڈ مارشل عاصم منیر کی کامیاب سفارتکاری سے لیبیا کیساتھ 4 ارب ڈالر کا دفاعی معاہدہ طے پا گیا ، روایتی ہتھیاروں کی فراہمی کی یہ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی برآمدی ڈیل ہو گی۔ پاکستان نے روایتی اسلحے اور عسکری سازو سامان کے بڑے برآمد کنندگان کے کلب میں باقاعدہ طور پر اپنی موجودگی کا اعلان کر دیا ہے۔ پاکستان لیبیا کی آرمی کو زمینی ، فضائی اور بحری عسکری سامان مہیا کریگا۔

ذرائع کے مطابق اس ڈیل کے تحت پاکستان کی جانب سے لیبیا کو جے ایف 17 طیاروں اور سپر مشاق تربیتی طیاروں کی فراہمی بھی شامل ہو سکتی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ طے پانے والی یہ ڈیل حجم اور مالی اثرات کے اعتبار سے تاریخی ہے جو فیلڈ مارشل عاصم منیر کی غیر معمولی ملٹری سفارتکاری کے نتیجے میں عمل میں آئی ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ لیبیا پر اقوام متحدہ کی اسلحہ پابندی کے حوالے سے یہ حقیقت تسلیم کرنی چاہئے کہ کئی بڑی مغربی اور مشرق وسطیٰ کی ریاستیں برسوں سے لیبیا کو اسلحہ اور سازو سامان فراہم کر رہی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ کاغذی پابندی عملاً متعدد وجوہات کی بنا پر غیر مٍوثر رہی ہے اور گزشتہ ایک دہائی سے مختلف فریقین اسلحہ فروخت کرتے آ رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں پاکستان نے اپنے مقامی صنعتی ڈھانچے کی ترقی میں نمایاں پیش رفت کی ہے جن میں دفاعی ٹیکنالوجیز ، مصنوعی ذہانت ، کان کنی و معدنیات ، کرپٹو ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، بڑے پیمانے کی صنعت اور زراعت شامل ہیں۔

راولپنڈی ،واشنگٹن(خصوصی نیوز رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک)چیف آف آرمی سٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے سعودی عرب کے سرکاری دورے کے دوران سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود سے ملاقات کی۔ پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر )کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں علاقائی سلامتی کی صورتحال، دفاعی و عسکری تعاون، سٹریٹجک شراکت داری اور بدلتے ہوئے جغرافیائی و سیاسی چیلنجز شامل تھے ۔ ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے ، تاریخی اور برادرانہ تعلقات کا اعادہ کیا گیا۔

اس موقع پر خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے شاہی فرمان کے تحت فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو کنگ عبدالعزیز میڈل سے بھی نوازا گیا جو سعودی عرب کا اعلیٰ ترین قومی اعزاز ہے۔ یہ اعزاز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی شاندار عسکری خدمات، قائدانہ صلاحیتوں اور پاکستان و سعودی عرب کے درمیان دفاعی تعاون، سٹریٹجک ہم آہنگی اور ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینے میں ان کے کلیدی کردار کے اعتراف میں دیا گیا۔ یہ اعزاز ان کی علاقائی امن و استحکام کے لیے خدمات، بالخصوص انسدادِ دہشت گردی اور سکیورٹی کے شعبوں میں مسلسل تعاون کی بھی عکاسی کرتا ہے ۔سعودی قیادت نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی پیشہ ورانہ مہارت اور سٹریٹجک وژن کو سراہتے ہوئے پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ان کے عزم کی تعریف کی۔

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اس اعزاز پر خادمِ حرمین شریفین اور سعودی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ اعزاز پاکستان اور سعودی عرب کے مابین مضبوط اور پائیدار تعلقات کا مظہر ہے ۔ انہوں نے مملکتِ سعودی عرب کی سلامتی، استحکام اور خوشحالی کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔کنگ عبدالعزیز میڈل آف ایکسیلنٹ کلاس کا اعزاز پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط تعلقات اور علاقائی و عالمی امن کے لیے سٹریٹجک تعاون کو مزید فروغ دینے کے مشترکہ عزم کی واضح علامت ہے ۔دریں اثنا امریکی جریدے واشنگٹن ٹائمز نے 2025 کو پاک امریکا تعلقات میں انقلابی تبدیلی کا سال قرار دیتے ہوئے اپنے ایک آرٹیکل میں اہم انکشافات کیے ہیں۔

واشنگٹن ٹائمز میں سابق امریکی نائب سیکرٹری مارک کمیٹ کے آرٹیکل میں ٹرمپ کی پاکستان پالیسی میں حیران کن تبدیلی کی نشاندہی کی گئی اور کہا گیا کہ واشنگٹن کا انڈیا فرسٹ دور ختم ہوگیا اور پاکستان کو فوقیت حاصل ہوگئی، امریکی پالیسی شفٹ کی بنیاد مئی کی پاک بھارت جنگ بنی۔ آرٹیکل میں فیلڈ مارشل عاصم منیر اور امریکی صدر ٹرمپ کے تعلقات کا خصوصی تجزیہ بھی شامل ہے ، واشنگٹن ٹائمز نے کہا کہ پاکستان ناپسندیدہ ریاست سے شراکت دار ملک بن گیا، امریکا کے لیے پاکستان کی اتنی تیز رفتار امیج بلڈنگ اور رائے تبدیل ہونا نایاب و منفرد واقعہ ہے ، ٹرمپ کی جنوبی ایشیا پالیسی میں پاکستان کو مرکزی ستون قرار دیا گیا ہے ۔

واشنگٹن ٹائمز کے مطابق ابتدا میں بھارت کو کواڈ اور دیگر فورمز کے ذریعے بالادست بنانے کی سوچ تھی اور اسلام آباد کو سائیڈ لائن کرنے کی توقع کی جا رہی تھی، تاہم بھارت کے سیاسی حالات، شخصی آزادیوں پر پابندیاں، غیر یکساں ملٹری پرفارمنس اور سفارتی سختی نے بھارت کو ریجنل اسٹیبلائزر کے طور پر مشکوک بنا دیا۔واشنگٹن ٹائمز نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات میں پہلا پگھلاؤ خفیہ کاؤنٹر ٹیررازم ایکسچینجز سے آیا، انگیجمنٹ بڑھتی چلی گئی اور تعلقات ٹرانزیکشنل سے سٹریٹجک بنتے گئے ، پاک امریکا تعلقات میں فیصلہ کن موڑ مئی کی مختصر مگر شدید پاک بھارت جھڑپ بنی۔ پاکستان کی ملٹری کارکردگی نے ٹرمپ کو حیران کر دیا، اسی لمحے پاکستان کو دوبارہ سنجیدہ ریجنل ایکٹر کے طور پر دیکھا جانے لگا، مئی جنگ کے بعد ٹرمپ کے لیے سٹریٹجک نقشہ ری ڈرا ہوا۔

مضمون میں پاکستان کو جنوبی ایشیا ویژن کو مستحکم کرنے والا ابھرتا ہوا اثاثہ قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ پاکستان کی ملٹری ماڈرنائزیشن کو نئی عالمی اہمیت ملی، کمانڈ سٹرکچر میں اوورہال ہوا اور چیف آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ فعال بنایا گیا، اس عہدے پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا نام نمایاں طور پر لیا گیا، ساتھ ہی آرمی چیف کے طور پر ان کے کردار کو بھی سراہا گیا۔واشنگٹن ٹائمز نے کہا کہ سیزفائر پر بھارت کا سرد ردعمل ٹرمپ کو ناگوار گزرا، جبکہ پاکستان نے ثالثی کو قدر اور شکرگزاری سے قبول کیا، فیلڈ مارشل عاصم منیر ٹرمپ کے قریبی حلقے کے سٹار بن کر ابھرے۔

واشنگٹن ٹائمز نے وائٹ ہاؤس میں لنچ میٹنگ کو کسی پاکستانی فوجی سربراہ کے لیے پہلی مثال قرار دیا اور کہا فیلڈ مارشل کا سینٹ کام ہیڈکوارٹرز میں ریڈ کارپٹ استقبال ہوا، امریکی عسکری قیادت کے ساتھ اعلیٰ سطح سٹریٹجک بات چیت کی گئی۔ایران کے ساتھ پوشیدہ اور قابل اعتماد راستے ، مسلسل بدلتی ہوئی غزہ پٹی کی صورت حال میں ممکنہ اہم کردار اور خطے میں پاکستان کو نمایاں دیکھا گیا ہے ، 2026 کے آغاز پر پاکستان کو ٹرمپ کی گرینڈ سٹریٹیجی کے مرکز کے قریب دیکھا جا رہا ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں