پی ٹی آئی سے مذاکرات ہوتے نظر نہیں آتے : اختیار ولی
الیکشن پر بات ہوئی تو 2018 سے شروع کرینگے ،ہمارا مینڈیٹ پی ٹی آئی کو دیا مذاکرات کی بھیک نہیں مانگیں گے : اسد قیصر ، دنیا مہر بخاری کیساتھ میں گفتگو
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ ہم مذاکرات کیلئے تیار ہیں،پیچھے نہیں ہٹیں گے ،اگر الیکشن پر بات کرنی ہے تو 2018 سے شروع کریں گے ،2018 میں ہمارا مینڈیٹ اٹھا کر تحریک انصاف کو دے دیا گیا،جس کا گواہ پورا پاکستان اور دنیا ہے ،نوازشریف کے مینڈیٹ پر جو ڈاکا ڈالا تھا اس پر تحریک انصاف معافی مانگ لے ،پھر اس کے بعد 2024 کے الیکشن پر بھی بات ہوگی۔
دنیا نیوز کے پروگرام ‘ دنیا مہر بخاری کے ساتھ ’میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزیدکہا کہ فیض حمید کی باقیات نہ ہوتی توان کی خیبرپختونخوا میں حکومت نہ ہوتی۔ہم نے یہ طے کیا تھا کہ جب سہیل آفریدی آئیں گے تو ان کو فول پروف سکیورٹی دی جائے گی،پنجاب اسمبلی آمد پر انہیں گلدستے پیش اور پنجاب کی روایتی مہمانداری کی جائے گی لیکن انہوں نے موقع ہی نہیں دیا۔
ایک سوال کے جواب میں اختیار ولی کا کہنا تھا کہ بدمعاشوں کوجب اسمبلی لیکرجائیں گے تو ان کو روکا جائے گا، آزادی اظہاررائے کے نام پر نازیبا زبان استعمال کی گئی، مریم کو گالیاں دیں، ان حالات میں ڈائیلاگ ہوتے نظر نہیں آتے ، تحریک انصاف نے مذاکرات کا ایک اور موقع گنوا دیا، تحریک انصاف نے چیزیں خراب کر دیں۔ تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ مذاکرات کے حوالے سے کسی کو نتیجہ دکھائی دے یا نہ دے ، ہم مذاکرات کیلئے بھیک نہیں مانگیں گے ،ہم نے صرف ایک ایجنڈٖا دیا ہے ،ہم سمجھتے ہیں کہ اس ملک کو بحران سے نکالنا ہے توآگے بڑھنا ہوگا، ملکی معیشت درست نہیں ،اگران کے کوئی مطالبے ہیں میں ان کا جواب نہیں دونگا۔