دستاویزات کے باوجود لاکھوں کے چالان ، شہری پریشان
لائسنس، ہیلمٹ ہونے پربھی ٹریفک پولیس چالان مہم کامیاب بنانے کیلئے سرگرم، ڈیوٹیز نہ دینے سے شہر بھر کی شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی کی قطاریں لگنامعمول بن گیا
فیصل آباد(عبدالباسط سے )ہیلمٹ مہم کے نام پر ٹریفک پولیس کی جانب سے بھاری مالیت کے چالان شہریوں کیلئے وبال جان بن گئے ۔ شہریوں کے پاس ڈرائیونگ لائسنس، ہیلمٹ اور دیگر تمام تر دستاویزات موجود ہونے کے باوجود ٹریفک پولیس اہلکاروں نے اپنے ٹارگٹ کو مکمل کرنے کیلئے شہریوں کے بھاری مالیت کے چالان کرتے ہوئے قومی خزانے بھرنے پر ساری توجہ مرکوز کر دی ۔ٹریفک اہلکاروں کی جانب سے محض چالان مہم کو کامیاب بنانے اور ٹریفک کو کنٹرول کرنے کیلئے ڈیوٹیز نہ دیئے جانے سے شہر بھر کی شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی کی قطاریں لگنا معمول بن گیا۔ شہریوں سے مبینہ غیر اخلاقی رویہ اپنانے کے واقعات بھی بڑھنے لگے ہیں۔
ٹریفک اہلکاروں کی جانب سے شہریوں کے ساتھ آئے روز لڑائی جھگڑوں کے باوجود بھی حکام ایسے واقعات کو کنٹرول کرنے میں غیر سنجیدہ دکھائی دیتے ہیں۔ حکومت پنجاب کی جانب سے ٹریفک کے نظام کو منظم بنانے اور شہریوں کو ہیلمٹ کے استعمال کا پابند کرنے کے احکامات جاری ہونے پرفیصل آباد میں 95 فیصد سے زائد موٹر سائیکل سوار افراد نے ہیلمٹ کا استعمال شروع کردیا ہے ۔ شہریوں کی جانب سے ٹریفک قوانین پر عمل کرنے اور ہیلمٹ استعمال کے باوجود بھی ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے چوراہوں میں انہیں روک لیا جاتا ہے اور لاکھوں کے چالان کرتے ہوئے سرکاری خزانے بھرنے کا ٹارگٹ پورا کرنے کو ترجیح دی جا رہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق شہر کی کسی بھی شاہراہ، چوک چوراہوں یا دیگر اہم مقامات پر کوئی ایک بھی ٹریفک اہلکار ٹریفک کو کنٹرول کرتا دکھائی نہیں دیتا۔
ٹریفک اہلکاروں نے چالان مہم کو کامیاب بنانے پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے ۔ شہریوں کاکہناہے کہ حالیہ دنوں میں روزانہ کی بنیاد پر کمائے گئے پیسے ٹریفک جرمانوں کی صورت میں ادا کر دیئے جاتے ہیں۔ جس سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ذرائع کے مطابق ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے مختلف مقامات پر ناکہ بندی پوائنٹس پر بزرگ شہری، محنت کش اور مزدور بھاری چالانوں کی وجہ سے آنکھوں میں آنسو لئے بھی دکھائی دیتے ہیں۔ شہریوں کی جانب سے منت سماجت کرنے کے باوجود بھی ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے کوئی رحم نہیں کیا جاتا بلکہ انکے بھاری جرمانے کرتے ہوئے مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا جاتا ہے ۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ بھاری چالان کئے جانے کا سلسلہ ختم کرکے انہیں ریلیف فراہم کیا جائے ۔