پاسپورٹ دفتر میں ٹاوٹ مافیا سرگرم، شہری خوار ہونے پر مجبور ، نذرانہ دینے والے پریشان
دفتر کا عملہ ٹاوٹ مافیا کے ساتھ ساز باز کرتا ہے اور کمیشن وصول کرتا ہے ، ٹائوٹ کے بغیر آ نیوالے شہریوں کو قانونی پیچیدگیوں اور نامکمل کاغذات کے بہانے انتظار کرایا جاتا ہے ،حکام سے نوٹ کا مطالبہ
فیصل آباد (خصوصی رپورٹر)پاسپورٹ دفاتر سے ٹاوٹ مافیا کے خاتمے میں ناکامی کے باعث شہری بھاری فیسیں ادا کرنے کے باوجود ٹاوٹس کو رقم دینے پر مجبور ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے ٹاوٹ کے بغیر کام کرنے کی بجائے انہیں طویل قطاروں میں لگا کر خوار کیا جاتا ہے ، جبکہ پاسپورٹ کی پرنٹنگ اور ڈیلیوری میں غیر معمولی تاخیر بھی جاری ہے ۔ وزیر داخلہ کے ایکشن کے باوجود ٹائوٹ مافیا پاسپورٹ دفاتر میں اپنی جڑیں مضبوط کر چکا ہے ۔ الائیڈ ہسپتال کے سامنے واقع پاسپورٹ دفتر کے باہر ٹاوٹ شہریوں سے فائلیں پکڑ کر کام کرواتے ہیں، جبکہ متعلقہ افسر آنکھیں بند کر کے دیکھتے ہیں۔ذرائع کے مطابق ٹائوٹ کے بغیر آنے والے شہریوں کو مختلف قانونی پیچیدگیوں اور نامکمل کاغذات کے بہانے انتظار کرایا جاتا ہے۔
حج اور عمرے سمیت بیرون ملک جانے والے شہری بھی بیوی بچوں کے ساتھ کئی گھنٹے قطار میں لگتے ہیں، جبکہ بزرگ شہریوں کیلئے کوئی خصوصی سہولت فراہم نہیں کی جاتی۔ پاسپورٹ دفتر کے عملے اور سکیورٹی گارڈز کے روئیے میں بھی امتیازی سلوک دیکھا جاتا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے دفتر کا عملہ ٹاوٹ مافیا کے ساتھ ساز باز کرتا ہے اور کمیشن وصول کرتا ہے ۔ اس طرح شہری بھاری سرکاری فیس کے ساتھ ٹاوٹ کا نذرانہ بھی دینے پر مجبور ہیں۔شہریوں نے وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا ہے پاسپورٹ دفتر کے مسائل پر فوری توجہ دی جائے اور ٹاوٹ مافیا کیخلاف کارروائی کی جائے تاکہ شہریوں کو اس اذیت ناک صورتحال سے نجات مل سکے ۔