ہیڈ ساگر تا چھناواں سڑک منصوبہ 2025 میں بھی التوا کا شکار
علی پور چٹھہ (تحصیل رپورٹر) ہیڈ ساگر تا ہیڈ چھناواں کارپٹ سڑک کا گیم چینجر منصوبہ 2025 میں بھی مکمل نہ ہو سکا، جس کے باعث عوام گرد و غبار میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
گزشتہ تین سالوں سے تعطل کا شکار یہ منصوبہ علاقہ مکینوں کے لیے شدید اذیت اور ٹریفک کے مسائل کا سبب بن چکا ہے ۔تفصیلات کے مطابق، حلقہ پی پی 36 میں سال 2022 میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے ضلع وزیرآباد کو موٹروے سے منسلک کرنے کے لیے 8 ارب روپے کی لاگت سے اس اہم منصوبے کا آغاز کیا تھا۔ نہر لوئر چناب کے کنارے ہیڈ ساگر سے ہیڈ چھناواں تک بننے والی یہ سڑک علاقے کی تقدیر بدلنے کا ذریعہ سمجھی جا رہی تھی،تاہم رجیم چینج کے بعد منصوبہ سرد خانے میں پڑ گیا۔ سال 2024 میں رکن پنجاب اسمبلی عدنان افضل چٹھہ نے 2 ارب روپے کے فنڈز منظور کروا کر نہر پل پر تختی نصب کرتے ہوئے منصوبے کا دوبارہ افتتاح کیا۔ ابتدائی طور پر تعمیراتی کام کا آغاز تو ہوا، مگر چند مراحل کے بعد دوبارہ تعطل کا شکار ہو گیا۔سال 2025 بھی اس منصوبے کے لیے ناکامی کی علامت بن کر گزر رہا ہے ۔ نامکمل سڑک، اڑتی دھول اور ٹریفک کی مشکلات نے شہریوں کو شدید ذہنی و جسمانی اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے ۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ترقیاتی وعدے ہر سال نئے نعروں کے ساتھ دہرائے جاتے ہیں، مگر عملی کام کہیں نظر نہیں آتا۔شہریوں نے 2025 کو ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے مایوس کن سال قرار دیتے ہوئے حکومتِ وقت اور متعلقہ محکموں سے مطالبہ کیا ہے کہ اس گیم چینجر منصوبے کو فوری طور پر مکمل کیا جائے تاکہ عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف مل سکے ۔