اغوا برائے تاوان کے 12، بھتہ خوری کے 75سے زائد واقعات
کراچی(این این آئی )رواں سال کے 11 ماہ میں اغوا برائے تاوان کے 12 واقعات رونما ہوئے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اغوا کاروں کے منظم گروہ اب بھی شہر میں سرگرم ہیں اور وہ اپنے ہدف کو شکار کرنے میں مہارت بھی رکھتے ہیں۔
تاہم پولیس کی جانب سے ان اغوا کار گروہوں کے خلاف کارروائیاں بھی کی جاتی رہی ہیں جس میں پولیس مقابلوں میں وہ مارے بھی جا چکے ہیں یا زخمی حالت میں دیگر ساتھویں کے ہمراہ گرفتار بھی ہوچکے ہیں۔ بھتہ خوری کے مجوعی طور پر 75 سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے جس میں سب سے زیادہ 18 واقعات اکتوبر میں سامنے آئے ۔ جس میں بھتہ خوروں نے بزنس کمیونٹی ، چھوٹے تاجروں اور دکانداروں کو مختلف غیر ملکی نمبروں سے دھمکی آمیز کالیں کر کے بھتے کا مطالبہ کیا اور دینے پر انہیں گھروں و زیر تعمیر منصوبوں پر فائرنگ اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں اور ان بھتہ خوری کے واقعات پر تاجر برداری کی جانب سے بھی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا جبکہ پولیس کی جانب سے بھی بھتہ خوری میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائیاں بھی کی گئیں جس میں کچھ بھتہ خور اپنے منطقی انجام تک پہنچا دیئے گئے اور دیگر کو مقابلوں کے دوران زخمی حالت میں دیگر ساتھیوں سمیت گرفتار بھی کرلیا گیا۔پولیس افسران کی جانب سے یہ دعوی بھی کیا جاتا رہا کہ پچھلے سال کی نسبت اس سال جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے لیکن جب زمینی صورتحال اس کے بالکل برعکس دکھائی دیتی ہے۔